ان لینڈ ریونیو نے اسٹے آرڈر کے باوجود ٹیکس پیئر کا بینک اکاﺅنٹ منجمد کردیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے محکمہ ان لینڈ ریونیو نے ٹیکس ریکوری کے لئے تمام حدیں پار کرتے ہوئے اسٹے آرڈر کے باوجود ایک ٹیکس پیئر کے بینک اکاﺅنٹ کو منجمد کرکے بڑی رقم نکلوانے کی کوشش کی۔ جبکہ اسٹے آرڈر میں واضح تحریر کیا ہوا تھا کہ ٹیکس پیئر کے خلاف کسی بھی قسم کی سخت کارروائی نہ کی جائے۔ ایک ٹیکس پیئر کی جانب سے یہ شکایت وفاقی ٹیکس محتسب کو جمع کروائی گئی۔ اس شکایت میں ٹیکس پیئر نے الزام لگایا کہ آر ٹی او راولپنڈی نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے 27 اکتوبر 2021ءکو ایک ڈیمانڈ آرڈر جاری کیا جس کے تحت ٹیکس پیئر کے خلاف تقریبا 82 لاکھ روپے کے واجب الادا دکھائے گئے۔ ٹیکس پیئر نے اس آرڈر کے خلاف کمشنر ان لینڈ ریونیو (اپیلز III) میں 24 جنوری 2023 کو کیس درج کروایا اور اپیل کی کہ اس آرڈر کے خلاف اسٹے جاری کیا جائے۔ جس پر کمشنر اپیل نے ٹےکس پیئر کو اس متنازعہ ٹیکس ڈیمانڈ پر اسٹے آرڈر 24 جنوری 2023 کو جاری کردیا۔ ٹیکس پیئرز کا مزید کہنا ہے جس دن اسٹے آرڈر جاری ہوا اسی دن اس کی کاپی بینک منیجر اور ٹیکس حکام کو فراہم کردی گئی۔ البتہ اسی دن ٹیکس حکام بینک میں دن 3.45 بجے پہنچے اور بینک منیجر سے 82 لاکھ روپے کی ریکوری کے لئے پے آرڈر بنانے کا کہا۔ بینک منیجر نے ٹیکس حکام کو آگاہ کیا کہ رقم متنازعہ ہے اور اس پر اسٹے موجود ہے لیکن ٹیکس حکام نے یقین دہانی کروائی کہ اگر شام 5 بجے تک اسٹے کی کاپی موصول ہوجاتی ہے تو اس کو کیش نہیں کروایا جائے گا۔ ٹیکس پیئر کا کہنا تھا کہ اسٹے آرڈر موجود ہونے کے باوجود ٹیکس حکام نے نیشنل بینک میں اس پے آرڈر کو کیش کروانے کے لئے جمعکروادیا البتہ فیصل بینک نے اس کو کلیئر کرنے سے انکار کردیا کیونکہ ان کے پاس اسٹے آرڈر موجود تھا۔ جس کے بعد 25 جنوری 2023 کو یہ پے آرڈر کمشنر اپیل کے پاس جمع کروادیا گیا۔ وفاقی ٹیکس محتسب کو ٹیکس آفس کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا کہ ٹیکس پیئر کے خلاف کارروائی انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 140 کے تحت 23 جنوری 2023 کو کی گئی۔ ٹیکس آفس کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹیکس پیئر کی جانب سے کوئی اپیل فائل نہیں کی گئی تھی۔ ٹیکس حکام نے وفاقی ٹیکس محتسب سے اس کیس پر کارروائی پر بھی سوال اٹھائے کہ یہ پہلے ہی کمشنر اپیل کے پاس اس کیس کی کارروائی چل رہی ہے۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے اس کیس میں حکم جاری کیا کہ ٹیکس حکام کو اسٹے آرڈر کے مطابق کام کرنا چاہئے جبکہ اسٹے آرڈر کی خلاف ورزی قانون کی خلاف ورزی ہے۔