سعودی سفارتخانہ کے نام پر کروڑوں روپے کے لیب ٹاپ سمیت دیگرالیکٹرونکس سامان کی اسمگلنگ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)اپریزمنٹ ایسٹ نے سعودی سفارتخانہ کے نام پر درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹ سے کروڑوں روپے مالیت کے لیب ٹاپ، کیمرے،ایل سی ڈی پینل اورکھانے پینے کی اشیاءکی اسمگلنگ کو ناکام بناتے ہوئے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کاآغازکردیاہے۔ذرائع کے مطابق کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ محسن رفیق کو اطلاع ملی کہ سفارتخانے کے نام پر درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹ میں الیکٹروانکس اشیاءاسمگل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس پر کلکٹرکی جانب سے سفارتی کنسائمنٹس کی سخت نگرانی اوردستاویزات کی جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کی گئیں۔ذرائع نے بتایاکہ پی آئی سی ٹی پر درآمدہونے والے سعودی سفارتخانے کے کنسائمنٹ کو روک کراس کے دستاویزات کے جانچ پڑتال کی گئی اوراس سلسلے میں سعودی سفارتخانے کو مکتوب بھی ارسال کیاگیاجس میں سعودی سفارتخانے سے درخواست کی گئی کہ درآمدہونے والے کنسائمنٹ کے چارکنٹینرزکی تصدیق کی جائے جس پر سفارتخانے کے تین کنٹینرزکی درآمدسے لاتعلقی کا اظہارکیاجبکہ درآمدہونے والے ایک کنٹینرمیںدرآمدفرنیچرکرنے کی تصدیق کی لیکن کنسائمنٹ کے چاروں کنٹینرزکی جانچ پڑتال کے بعداس امرکی نشاندہی ہوئی کہ چاروںکنٹینرزمیں ہزاروں کی تعداد میں لیب ٹاپ، کیمرے،ایل سی ٹی پینل اورکھانے پینے کی اشیاءموجودتھیں جن کی مالیت کروڑوں روپے بتائی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ کلیئرنگ ایجنٹ میسرزایس کے ٹریڈرکے مالک خالد حفیظ نے سعودی سفارتخانے کے دستاویزات میں ردوبدل کرکے ایک کنٹینرکی بجائے چارکنٹینرزکی درآمدظاہرکی اورکنٹینرمیں فرنیچرکے بجائے الیکٹرونک سامان کی اسمگلنگ کی کوشش کی۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں پورٹ قاسم پر بھی سفارتخانے کے کنسائمنٹ میں شراب کی اسمگلنگ میں بھی خالد حفیظ شامل ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ سفارتخانوں کے درآمدی کنسائمنٹس میں اسمگلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوتاجارہاہے جس کے باعث ملک کے حساس اداروں نے ان معاملات کے تحقیقات شروع کردی ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوںتاجر برادری سے ملاقات کے دوران پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے زرعی شعبے میں بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ جنرل عاصم منیرنے کور کمانڈر کو ایرانی پیٹرول کو کراچی پہنچنے سے روکنے کا حکم دیا اور ایف سی، رینجرز اور کوسٹ گارڈز پر زور دیا کہ وہ اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ایف بی آر اور کسٹمز حکام کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے سندھ میں بدعنوانی، ٹیکس چوری، خسارے میں چلنے والے ادروں کی نجکاری، غیر قانونی افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور ٹیکس کی کم تعمیل پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مبینہ طور پر ایف سی، رینجرز اور کوسٹ گارڈز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے کوئی کسر نہ چھوڑیں اور ایف بی آر اور کسٹمز حکام کے ساتھ تعاون کریں۔ اس سلسلے میں ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ انسداد اسمگلنگ مہم کی نگرانی ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کو دی گئی ہے۔