ملت ٹریکٹرکے خلاف 12ارب ٹیکس فراڈکا فیصلے برقرار
کراچی(اسٹاف رپورٹر)صدر مملکت عارف علوی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے دائر کردہ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ٹیکس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ میسرز ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ کے خلاف 12 ارب روپے سے زائد کے مبینہ طور پر سیلز ٹیکس ریفنڈ کی تحقیقات بحال کریں۔تفصیلات کے مطابق صدرمملکت عارف علوع نے ایف بی آر اور کمپنی کے خلاف ریکوری کی کارروائی شروع کرنے کے ایف ٹی او کے حکم کی توثیق کی۔صدرمملکت کی جانب سے دیئے گئے فیصلہ میں کہاگیاہے کہ میسرزملت ٹریکٹر نے خریداروں سے اپنے ٹریکٹروں پر 5 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا تھا لیکن 30 جون 2022 سے پہلے ٹریکٹر فراہم کرنے میں ناکام رہاجبکہ یکم جولائی 2022 سے ٹریکٹروں کی سپلائی پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا تھا۔ جب شکایت کنندگان نے رقم کی واپسی کے لیے ملت ٹریکٹر سے رابطہ کیا، تو انہوں نے ان کی درخواستوں پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ نتیجتاً، ان خریداروں نے ایف ٹی او کے سامنے ملت ٹریکٹر کے خلاف شکایات درج کرائیں۔صدر کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے مذکورہ کمپنی کا ریفنڈ آڈٹ اور سیلز ٹیکس آڈٹ شروع کر دیا ہے جو اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔ صدر کے حکم سے ان ہزاروں کسانوں کو بھی فائدہ پہنچے گا جنہوں نے زیادہ قیمتوں پر ٹریکٹر خریدنے کے لیے مذکورہ کمپنی کو ضرورت سے زیادہ سیلز ٹیکس ادا کیا،میسرزملت ٹریکٹر نے بے نامی لین دین کا ارتکاب کرکے اور بہت سے افراد کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر کا استعمال کرکے مبینہ ٹیکس فراڈ کا ارتکاب کیااور میگا ٹیکس فراڈ ہے جو اس ٹریکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی نے کیا ہے۔ کمپنی نے گزشتہ چار مہینوں کے دوران سیلز ٹیکس کی واپسی کا دعویٰ کرنے کے لیے کالے دھن کا استعمال کیا ہے اوربے نامی ٹرانزیکشنز کے ذریعے 12 ارب روپے کا فراڈکیاتاہم ایف بی آر نے کمپنی کے خلاف ریکوری کی کارروائی شروع کر دی ہے۔