کسٹمزانٹیلی جنس کراچی،کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ بے نقاب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کراچی نے 47کروڑسے زائد مالیت کی منی لانڈرنگ بے نقاب کرتے ہوئے منی لانڈرنگ میں ملوث 12 درآمدکنندگان اورچارکلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کراچی کو خفیہ اطلاع کی روشنی میں ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس انجینئرحبیب احمدنے متعدددرآمدکنندگان کی جانب سے پاکستان کسٹمزٹیرف کے چیپٹر99کا غلط استعمال کرکے ڈیوٹی وٹیکسزکی سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھاکرکروڑوں روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی گئی ہے جس پر ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس نے چیپٹر99کے تحت کلیئرکئے جانے والے کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی گئی اس امرکی نشاندہی ہوئی کہ بارہ (12) مختلف درآمد کنندگان میں شامل میسرز عفان ٹریڈرز کے محمد عفان پروپرائٹر ، میسرز اے ایم ایسوسی ایٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، میسرز اسکائی الیکٹرک (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز، میسرز آراے انجینئرنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، میسرز میڈی فلکس سروسز کے عبدالوہاب رفیق، میسرز میڈ ویڑن انٹرنیشنل کے، عبدالباسط، میسرز ملینیم اسٹیل (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، میسرز سی اینڈ ایف سلوشن کسٹمز اینڈ فریٹ، آفس، میسرز مکس ٹریڈ انٹرپرائزز کے پروپرائٹرعمران علی،میسرز الیز انٹرنیشنل ، میسرز میسرزہمایوں ڈینٹل سپلائیز ،میسرزالٰہی انٹرپرائزز، میسرزسلمان کارپوریشن نے کلیئرنگ ایجنٹس میسرز ایاز انٹرپرائزز، جیلانی انٹرپرائزز،سیپاک کارگو (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، میسرزندیم ایسوسی ایٹس،میسرزاعوان اینڈ آغا ایسوسی ایٹس، میسرزتھری اسٹار انٹرپرائزز،میسرز، وسٹا امپیکس سے ساتھ مل کر چالیس کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی گئی ہے جس میں پاکستان کسٹمز ٹیرف کے چیپٹر 99 سے استثنیٰ حاصل کیا گیا تھا جبکہ کنسائمنٹس کی ادائیگی کے لئے حوالہ ہنڈی کا استعمال کرکے منی لانڈرنگ کی گئی ۔اس حقیقت کی روشنی میں چالیس (40) شناخت شدہ جی ڈی میں کسٹمز کو الیکٹرانک امپورٹ فارم نہیں دیا گیا تھا اورادائیگی کے لئے غیرقانونی راستہ استعمال کرکے زرمبادلہ بھیجاگیاتھااس سلسلے میں مذکورہ درآمد کنندگان کو کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 26 کے تحت نوٹس بھیجے گئے جس میں ان سے درخواست کی گئی کہ وہ قانونی طریقے سے ادائیگی کے بارے میں معلومات فراہم کریں جس کے ذریعے انہوں نے غیر ملکی کرنسی بیرون ملک بھیجی تھی جبکہ درآمدکنندگان کی جانب سے زرمبادلہ ملک سے باہر منتقل کرنے کا کوئی ثبوت پیش نہیںکیاگیا ۔دستاویزات کے مطابق 12درآمدکنندگان نے غیر قانونی طریقوں سے مجموعی طور پر16لاکھ94ہزار178 امریکی ڈالر منتقل کئے۔واضح رہے کہ کسٹمزٹیرف کے چیپٹر99کا استعمال کرکے این جی اوز،ہسپتال اوردیگرخیراتی ادارے کنسائمنٹس درآمدکرتے ہیں جنھیں ڈیوٹی وٹیکسزکی چھوٹ ہوتی ہے لیکن مذکورہ بالا درآمدکنندگان نے کلیرئنگ ایجنٹس کے ساتھ مل کر منظم طریقے سے الیکٹرنکس امپورٹ فارم کی ضرورت سے گریز کیااورچیپٹر 99 کی استثنیٰ کی سہولت ناجائزفائدہ اٹھاکرچالیس کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی اورقومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔