اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے ایف بی آر افسران کے خلاف کارروائی شروع
کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کئی سینئر افسران کے خلاف اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایف بی آر نے اس سلسلے میں ان لینڈ ریونیو سروسز اور پاکستان کسٹمز سروس کے افسران کو ایک آفس آرڈر کے تحت ہدایت کردی ہے کہ وہ 30 اپریل 2023ءتک اثاثوں کی تفصیلات جمع کروادیں بصوت دیگر محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز کردیا جائے گا۔ اس سے پہلے ایف بی آر نے 18 اگست اور 30 اگست 2022 کو سرکلرز جاری کئے تھے جس میں افسران کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات 5 ستمبر 2022 تک فراہم کردیں۔ البتہ کئی افسران جس میں گریڈ 21 کے بھی افسران شامل ہیں، انہوں نے یہ تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔ ایف بی آر کے سرکلرز میں یہ واضح کردیا گیا تھا کہ اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر ان کے پرفارمنس الاﺅنس تین ماہ یا تفصیلات جمع نہ کروانے پر الاﺅنس روکا جاسکتا ہے۔ ایف بی آر نے اب ان افسران کو خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے اثاثوں کی تفصیلات برائے سال 30 جون 2022 دی گئی تاریخ یعنی 30 اپریل 2023 تک موصول نہیں ہوتے تو ان کے پرفارمنس الاﺅنس بغیر اطلاع کے روک لئے جائیں گے۔ مزید یہ کہ ان کے خلاف مزید تادیبی کارروائی کا بھی آغاز کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے 394 افسران کی فہرست جاری کردی ہے اور ان افسران کو30 اپریل تک گوشوارے جمع کروانے کی مہلت دیدی گئی ہے، مقررہ معیاد میں گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ حکام کے مطابق ایف بی آر نے گریڈ 17 ، 20 اور 21 کے افسران کو وارننگ بھی جاری کردی ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام کے مطابق 30 اپریل تک سالانہ اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے والے متعلقہ افسران کا پرفارمنس الا¶نس روک دیا جائے گا، ایف بی آر کے اِن لینڈ ریونیو سروس کے 295 اور کسٹمز سروس کے 99 افسران نے سالانہ اثاثہ جات ظاہر نہیں کئے۔ حکام کے مطابق اثاثے ظاہر نہ کرنے والے کسٹم اور ان لینڈ ریونیو افسران ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سمیت ملک بھر کے مختلف دفاتر میں تعینات ہیں۔