بندرگاہوں پر پھنسے 10ہزارسے زائد کنٹینرزکی کلیئرنس کے لئے ایمنسٹی دی جائے ،محمدساجد
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹریزکی اسٹنڈنگ کمیٹی برائے کسٹمزایجنٹس کے چیئرمین محمدساجدنے حکومت کی جانب سے دی جانے والی حالیہ ایمنسٹی اسکیم پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو درآمدکنندگان وتاجربرادری کو ایمنسٹی اسکیم ان کے رکے ہوئے کنسائمنٹس پر دینی چاہئے تاکہ درآمدکنندگان اپنے پھنسے ہوئے کنسائمنٹس جرمانے کی ادائیگی کے بعد کلیئرکرواسکیں جس سے قومی خزانے میںاربوں روپے کے محصولات جمع ہوجائیںگے۔انہوں نے کہااس وقت کراچی کے تینوںٹرمینل پر 10ہزارسے زائد کنٹینرمختلف وجوہات کے باعث رکے ہوئے ہیں اگرحکومت ان کنٹینرزکی کلیئرنس کے لئے ایسی کوئی ایمنسٹی اسکیم متعارف کروائے تو درآمدکنندگان ڈیوٹی وٹیکسزاورجرمانوں کی ادائیگی کرنے کے لئے تیارہیں حکومت کی جانب سے اگراس قسم کی ایمنسٹی اسکیم متعارف کروائی جائے تو قومی خزانے اربوں روپے جمع ہوسکتے ہیں۔انہوں نے حکومت کی جانب سے لگائی جانے والی ریگولیٹری ڈیوٹی کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کو ریگولیٹری ڈیوٹی اس وقت عائد کرنی چاہئے جب ملک کی برآمدات بہترہوجائیں ملک کے برآمدات بہترہوئے بغیرآرڈی کا نفاذسے ایف بی آراپنے محصولات کے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب توہوجائے گالیکن اس سے ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان آجائے گااورروزمرہ کی اشیاءغریب کے پہنچ سے بہت دورہوجائیں گی۔انہوں نے مزیدکہاکہ جو لوگ ٹیکس نیٹ میںنہیں ہیںان کو ٹیکس نیٹ میںلانے کی کوشش کی جائے نہ کہ اس طرح کی ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی جائیں جس صرف اورصرف بڑے بڑے مگرمچھوں کوہی فائدہ پہنچے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے حالیہ متعارف کروائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم سے غریب عوام کو کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔محمدساجدنے کہاکہ ہم حکومت کو ایسی تجاویزدینے کے لئے تیارہیں جس سے ریونیوکے ساتھ ساتھ غریب عوام کو بھی فائدہ پہنچے گااورمہنگائی میں خاطرخواہ کمی آئے گی۔