اپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ ،درآمدکنندہ پر اضافی ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کی کارروائی ختم کرنے کی احکامات
کراچی(اسٹاف رپورٹر)محکمہ کسٹمزکی جانب سے پولیسٹرکے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے بعد درآمدکنندہ میسرزیونس اینڈکمپنی کواضافی ڈیوٹی وٹیکسزکی وصولی کے لئے دیئے جانے والے نوٹس کو کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل نے ختم کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کلکٹرپورٹ قاسم نے درآمدکنندہ کی جانب درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے بعدان کنسائمنٹس کو دوبارہ منتخب کیاگیااوران پراضافی ڈیوٹی وٹیکسزعائدکردیئے جس پر درآمدکنندہ کی جانب سے اپیل دائرکی گئی جس کی پیروی میسرزندیم اینڈکمپنی کے قانون دان ایڈوکیٹ عبیداللہ مرزانے کی۔کسٹمزاپلیٹ ٹربیونل نے ایڈوکیٹ عبیداللہ مززاکی جانب سے دیئے گئے دلائل کی روشنی میں ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ کسٹمزحکام نے مذکورہ کیس میں قانون اوروقت کے تعین کاخیال نہیں کیاجس کی وجہ سے محکمہ کسٹمزاسسمنٹ کرنے کا مجازنہیں تھا۔اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلہ میں کہاگیاہے کہ میسرزیونس اینڈکمپنی کی جانب سے 2018تا2019کے دورا ن پورٹ قاسم کلکٹریٹ پرپولیسٹرکے 7کنسائمنٹس چائناسے درآمدکئے گئے درآمدکنندہ نے ان کنسائمنٹس پرمتعلقہ بینک سے ای آئی فارم بھی حاصل کئے تھے کراچی آنے پر ان کنسائمنٹس کی گڈزڈیکلریشن فائل کی گئی جس کو آٹو کلیئرنس کے تحت ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی بعد کلیئرکیاگیاالبتہ گڈزڈیکلریشن پورٹ قاسم کے اسسمنٹ آفیسرکے کمپیوٹراسکرین پرظاہرہوئی تواسسمنٹ آفیسرنے اسسمنٹ مکمل کرنے کے بجائے کنسائمنٹ کو ایگزامنیشن کے لئے بھیج دیااسسمنٹ آفیسرنے کلیئرشدہ کنسائمنٹس پر اپنی ایگزامنیشن رپورٹ میں لکھاکہ درآمدی کنسائمنٹس پر سیلز ٹیکس کے ایس آراو1125کا غلط استعمال کیاگیاہے تاہم اس کے بعد ڈپٹی کلکٹر پورٹ قاسم نے اس ایگزامنیشن رپورٹ کے بعد طویل عرصہ گذارنے کے بعد اضافی ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کے لئے درآمدکنندہ کو احکامات جاری کئے ۔ڈپٹی کلکٹر نے کیس کی جانچ پڑتال کئے بغیراضافی ڈیوٹی وٹیکسزکا ڈیمانڈنوٹس جاری کردیا۔درآمدکنندہ نے کلکٹراپیل کے پاس اس کیس کو لے کرگیامگرکلکٹراپیل نے اس کیس کو ریمانڈبیک کرتے ہوئے اس پر مزید غورکرنے کی ہدایات جاری کیں۔البتہ اس کیس میں کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ اس کیس میں شوکارنوٹس کا اجراءہی نہیں کیاگیاتھا جو کہ کیس بھی کیس کے لئے بہت ضروری ہے جبکہ اس کیس میںدرآمدکنندہ کے خلاف ایک کروڑ24لاکھ کی اضافی ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگیاں ڈال دی گئیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ اورہائیکورٹ نے بھی شوکارنوٹس کی اہمیت پر کئے جانے والے فیصلے روکے ہیں۔کسٹمزاپیلٹ ٹربیونل نے ان وجوہات پر کیس کو ختم کرتے ہوئے اواین اوجاری کردیاہے۔