استعمال شدہ گاڑیوں کی کلیئرنس کیلئے کسٹمز آکشن کا سہارا لئے جانے کا انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کا نیا راستہ نکال لیا گیا ہے اور اب غیر قانونی طریقہ سے لائی جانے والی گاڑیوں کی قانونی طریقہ سے کسٹمز کلیئرنس ہورہی ہے۔ اس مقصد کے لئے کسٹمز میں ہونے والے آکشن کے ذریعہ اس ناجائز کام کو جائز طریقہ سے کیا جارہا ہے۔ پاکستان میں گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کی ممانعت ہے البتہ حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے ذاتی بیگیج، گفٹ اسکیم اور ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم کے تحت گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے رکھی ہے۔اس سہولت کا ماضی میں بے دردی سے ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہے اور بیرون ملک پاکستانی مزدور طبقہ کا پاسپورٹ اس مقصد کے لئے استعمال کیا گیا۔ وزارت تجارت نے جنوری 219ءمیں ایس آر او 52(I)2019 کے ذریعہ اسعتمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کی کہ صرف کلیئرنس اسی صورت میں ہوگی جب درآمد کنندہ پاکستان میں لائے جانے والے زرمبادلہ کے ذریعہ اس کی ڈیوٹی اورٹیکس کی ادائیگی کرے۔ اس شرط کی وجہ سے گاڑیوں کی درآمد تقریبا رک سی گئی تھی۔البتہ امپورٹرز، ڈیلرز اور کسٹمز حکام کی ملی بھگت سے ایک نیا طریقہ اختیار کیا گیا ہے اور آکشن کے ذریعہ اب اس کام کو سرانجام دیاجارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کام میں شپنگ ایجنٹس بھی شامل ہیں۔
Auction of Import of used Cars