بلیک لسٹ اسٹیل کمپنی کاجعلی انوائسز کے ذریعے30 کروڑ کاٹیکس فراڈ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس کراچی نے ایک اسٹیل کمپنی کے مالک کے خلاف کارروائی کے دوران 30 کروڑ کی ٹیکس چوری بے نقاب کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق ریجنل ٹیکس آفس کراچی کو اطلاع ملی کہ میسرز ماشاءاﷲ اسٹیل ملز کی جانب سے ٹیکس چوری کی جارہی ہے جس پر محکمہ کی چھاپہ مار ٹیم نے فیکٹری کا دورہ کیا جس سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ مذکورہ ملز ٹیکس فراڈ کے باعث پہلے ہی بلیک لسٹ کی جاچکی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمپنی کا ریکارڈ چیک کیا گیا تو اس امر کا انکشاف ہوا کہ ملز کی جانب سے دسمبر 2017ءسے اکتوبر 2019ءتک ایک ارب 78 کروڑ 51 ہزار روپے مالیت کی اسٹیل غیر رجسٹرڈ افراد کو فروخت کی گئی جس پر 29 کروڑ 94 لاکھ 6 ہزار روپے کا سیلز ٹیکس چوری کیاگیا۔ ذرائع کے مطابق ملز مالک اورنگزیب ہاشمی اور دیگر بلیک لسٹ فہرست میں شامل ہیں لیکن یہ افراد غیر قانونی طور پر ملز چلا رہے تھے۔ سی آر ٹی او کراچی کے زون ون میسرز ماشاءاﷲ اسٹیل کے مالک اورنگزیب ہاشمی اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ کمپنی بلیک لسٹ ہونے کے باوجود کام کررہی تھی جبکہ اس سے تیار ہونے والے مال کی فروخت پر بڑے پیمانے پر سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی چوری کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آر ٹی او کے افسران نے ری رول ملز کا دورہ کیا جس پر انکشاف ہوا کہ مل بلیک لسٹ ہونے کے باوجود سریا بنا رہی ہے۔ مقدمہ میں نامزد ملزم اس مل کو ٹیکس حکام سے چوری چھپے چلا رہا تھا۔ ٹیکس حکام نے اس مل کے بجلی کے بل کی ادائیگی کی بنیاد پر اس کی پروڈکشن کا تخمینہ لگاتے ہوئے ٹیکس کی چوری کا اندازہ لگایا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مل 2017ءسے بلیک لسٹ ہے۔ مل سے تیار ہونے والے سریا کی سپلائی کا مطلب ہے کہ نامزد ملزم نے اس پر جعلی انوائسز کے ذریعہ اس مال کو مارکیٹ میں فروخت کیا۔ ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ اس مال کے خریداروں کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔