یم سی سی ایسٹ کی سست روی،18 ارب کے ڈیوٹی وٹیکسز وصول نہ ہوپائے
اکراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹریٹ آف انٹرنل آڈٹ نے ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ سے بانڈڈ ویئر ہاﺅس میں موجود کنسائمنٹس پر 18ارب 27 کروڑ 49 لاکھ 18 ہزار کے ڈیوٹی اور ٹیکس کی عدم ادائیگی پر وضاحت طلب کرلی۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل انٹرنل آڈٹ سرفراز احمد وڑائچ نے ہدایت جاری کی کہ بانڈڈ ویئر ہاﺅس میں رکھے گئے کنسائمنٹس اور وصول ہونے والے ڈیوٹی و ٹیکسز کی جانچ پڑتال کی جائے جس پر ڈائریکٹر انٹرنل آڈٹ ظفر اختر کی سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹر نفیس احمد خان، سپرنٹنڈنٹ ایس اے جعفری، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ شیخ منصور نے بانڈڈ ویئر ہاﺅس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جس پر انکشاف ہوا کہ ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کی نااہلی کے باعث ویئر ہاﺅس میں زائد وقت تک کنسائمنٹس موجود پائے گئے اور بانڈڈ ویئر ہاﺅس میںموجود کنسائمنٹس پر 18ارب 27 کروڑ 49 لاکھ 18 ہزار کی رقم وصول نہیں کی جاسکی۔ کسٹمز ایکٹ 1969 کا سیکشن 98 کے مطابق جلد خراب ہونے والی اشیاءکے علاوہ دوسری اشیاءویئر ہاﺅس میں 6 ماہ تک رکھا جاسکتا ہے جبکہ جلد خراب ہونے والی اشیاءکے لئے یہ مدت 3 ماہ تک ہے۔ البتہ ایک فیصد ایڈیشنل ڈیوٹی اور ٹیکس پر جلد خراب ہونے والی اشیاءیا مدت ایک ماہ اور جلد خراب ہونے کے لئے تین ماہ تک بڑھائی جاسکتی ہے۔ انٹرنل آڈٹ کا کہنا ہے کہ پرال کے ڈیٹا کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دیئے گئے مدت کے باوجود کنسائمنٹس ویئر ہاﺅس میں موجود پائے گئے جس میں 18ارب 27 کروڑ 49 لاکھ 18 ہزار سے زائد کے ڈیوٹی اور ٹیکسز وصول کئے جاسکتے ہیں۔ ایم سی سی اپریزمنٹ ایسٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس کی وضاحت کرے اور 18 ارب کی رقم وصولی کو یقینی بنائیں۔