ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہونے کے باوجود درآمدات میں کمی واقع نہیں ہوئی،رشیدشیخ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)حکومت کی جانب سے 96 اشیاءکی درآمدات پرپہلی مرتبہ ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہونے کے باوجود انکی درآمدات میں کمی واقع نہیں ہوئی ہے تاہم جن 202 اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرحوں میں اضافہ کیاگیا ہے انکی درآمدی سرگرمیوں میں قدرے کمی واقع ہونے کے امکانات ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ فی الوقت ملک میں ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے سے قبل کے درآمدی معاہدوں کے تحت کنسائمنٹس پاکستان پہنچ رہے ہیں اور مختلف شعبوں کے بعض درآمدکنندگان نے مستقبل میں مزید نئے درآمدی معاہدے کرنے سے اجتناب برت رہے ہیں لیکن بیشترشعبوں کی جانب سے درآمدی معاہدوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کچھ شعبوں کے دلبرداشتہ درآمد کنندگان نے ملک میں درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کوری ایکسپورٹ کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔دریں اثناءچیف کلکٹر کسٹمز ساﺅتھ اپریزمنٹ عبدالرشید شیخ نے استفسار پر بتایا کہ ٹریڈ سیکٹر کی سہولت کے لیے پاکستانی کسٹمز میں کلیئرنس وایگزامنیشن کے مختلف سسٹمز میں بہتری کے لئے اقدامات جاری ہیں جبکہ درآمدہ کنسائمنٹس کی 30 فیصد ایگزامنیشن کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گرین چینل کی سہولت کے ذریعے درحقیقت بہترین پروفائل کی حامل درآمد کنندہ کمپنیوں کی حقیقت کو تسلیم کیا جاتا ہے اور گرین چینل کاروباری لاگت میں بھی کمی کا باعث ہے لیکن بہترین پروفائل کی حامل کمپنیاں جب اس سہولت کا ناجائز استعمال کرتی ہیں تو ان کمپنیوں کی بہترین ساکھ مجروح ہو جاتی ہے اور مستقبل میں کسٹمز سمیت دیگر اداروں کا اعتماد بھی ختم ہو جاتا ہے۔ رشید شیخ نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز نے رسک کے حامل شعبہ جات کی مانیٹرنگ وایگزامنیشن مزید سخت کردی ہے جبکہ انسداد رشوت ستانی کی مہم کوبھی جاری رکھا ہوا یے جس کے ذریعے ایسے اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں کہ جس سے محکمہ کی ساکھ بہتر ہوسکے اور کلیرنس کا عمل تیزتر ہوسکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ چین کے کسٹمز حکام نے ڈیٹا ایکس چینج کے منصوبے میں دوبارہ تعاون کی حامی بھر لی ہے اور اس سلسلے میں ممبرکسٹمز ایف بی آر زاہد کھوکھر متحرک ہیں۔