جعلی دستاویزات پر گاڑیوں کی کلیئرنس ،کلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف مقدمہ در ج
کراچی(اسٹاف رپورٹر)اپریزمنٹ ویسٹ کراچی نے جعلی دستاویزات پر پرانی گاڑیوں کوکلیئرکرنے کی کوشش پر رحمن شیر،ہاشم خان افتخارخان،فیاض الاسد،حضرت عثمان،عمران خان، خاہستازیب،ارشادعلی،ریحان،اطلاس خان، میراج خان،گل محمد،عبدالروف شاہ،وحیداکبر،انعام اللہ خان،جنیدخان،لطیف خان، امجد حسین، ایم زاہد خان،گلبدین خان،کلیئرنگ ایجنٹس میں شامل میسرزذوالفی انٹرنیشنل،احمدیارخان میسرزذوالفی انٹرنیشنل کا منیجراورعمرشاہد بزنس پارٹنرذوالفی انٹرنیشنل، نوید، میسرز ایس اے چوہدری اینڈ کو،میسرزرفعت رضوان اینڈکمپنی،میسرزپرامٹ سروس سنڈیکیٹ،میسرزورلڈاوشن سینٹر،چوہدری حسین،اسدمحمود،شفیق احمد،محمدوقاس کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے جبکہ جعلی کاغذات مہیاکرنے پر احمدیارخان،عمرخان،علی حسن،نوید،چوہدری حسن امین،اسدمحمود،شفیق احمد،محمدوقاص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایاکہ پرانی گاڑیوں کی کلیئرنس کے لئے ذوالفی انٹرنیشنل نے چارپی آرسیز،میسرزایس اے چوہدری اینڈکونے پانچ ،میسرزرفعت رضوان اینڈکمپنی نے چھ ،میسرزیوایس کارپوریشن نے دو،میسرزپرامنٹ سروسز سنڈیکیٹ نے ایک اورمیسرزورلڈاوشن سینٹرنے2پی آرسیزجمع کروائیں تھیں، محکمہ کسٹمزکی جانب سے یونائٹیڈبینک اوربینک الفلاح کے ہیڈآفس سے پی آرسیزکی تصدیق کی تومذکورہ بینکوں کے ہیڈآفس نے پی آرسیزکے اجراءسے لاتعلقی کا اظہارکیا۔ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ ملزمان نے 20گاڑیوں کی کلیئرنس کے لئے ایک کروڑ42لاکھ 22ہزارمالیت کی پی آرسی / جعلی دستایزات محکمہ کسٹمزمیں جمع کروائیں گئیں تھیں ۔ذرائع نے بتایاکہ متعلقہ بینکوں کی برانچوں میں تعینات افسران وعملے نے جعلی پی آرسیزاجراءکیااورمحکمہ کسٹمزکی جانب سے ان بینکوں کی برانچوں سے پی آرسیزکی تصدیق کی گئی توپشاورمیں قائم بینک کی برانچوں نے پی آرسیزکی تصدیق کی تھی لیکن جب بینکوں کے ہیڈآفس سے رابطہ کیاگیاتوان کی جانب سے پی آرسیزکے اجراءسے انکارکیاگیاجس پر محکمہ کسٹمزنے کلیئرنگ ایجنٹس اورمتعلقہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ محکمہ کسٹمزنے کلیئرہونے والی پرانی گاڑیوں کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال شروع کردی ہے اورخدشہ ہے کہ جعلی دستاویزات پرپرانی گاڑیوں کی ایک بڑی تعدادکلیئرکی گئی ہے ۔اس سلسلے میں متاثرہ کلیئرنگ ایجنٹس سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزمیں پی آرسیزکلیئرنگ ایجنٹس کی جانب سے جمع کروائی جاتی ہے جو کہ درآمدکنندہ کلیئرنگ ایجنٹس کو مہیاکرتاہے اورپی آرسیزمحکمہ کسٹمزمیں جمع ہونے کے بعد محکمہ کسٹمزان پی آرسیزکی تصدیق متعلقہ بینکوں کی برانچوں سے کرواتاہے اورپی آرسیزکی تصدیق ہونے کے بعدہی گاڑیوں کی کلیئرنس کی جاتی ہے ۔متاثرہ کلیئرنگ ایجنٹس کا کہناہے کہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے کلیئرنگ ایجنٹس کو قصوروارٹھہراکران کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے جبکہ اس تمام معاملے میں کلیئرنگ ایجنٹس کے بجائے گاڑی درآمدکرنے والو ںکے خلاف کارروائی کی جائے ۔