ریفنڈز کی عدم ادائیگی پر ایف بی آر کے ریٹائر آفیسر کی ٹیکس محتسب سے شکایت
کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے ٹیکس ریفنڈ لینے کے لئے ہی نہ صرف دکھے کھا رہے ہیں بلکہ خود ٹیکس ملازمین بھی ٹیکس ریفنڈ سے محروم ہیں۔ ٹیکس ریفنڈ سے محروم ایک ریٹائر ٹیکس ملازم نے ریفنڈ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے وفاقی ٹیکس محتسب سے رجوع کرلیا۔ ایف بی آر کے ریٹائر ان لینڈ ریونیو آفیسر عزیز اﷲ خان نے ٹیکس محتسب میں 2017ءکے انکم ٹیکس ریفنڈ ادا نہ ہونے پر شکایت درج کی جس پر وفاقی ٹیکس محتسب نے فوری کارروائی بھی کی۔ تفصیلات کے مطابق آئی آر او کو ریفنڈ کی رقم جو 19245 روپے تھی، اس کا آرڈر جاری کردیا گیا تھا البتہ آئی آر او کے بینک اکاﺅنٹ میں یہ رقم ایف بی آر کے افسران نے ٹرانسفر ہی نہیں کی۔ ٹیکس محتسب نے جب آر ٹی او II کراچی سے اس بارے میں سرزنش کی تو ادارے نے جواب داخل کیا کہ ریفنڈ آرڈر 29 جون 2022 کو پاس کرکے سیکریٹری ریونیو بجٹ ایف بی آر کو بھیج دیا گیا ہے۔ جبکہ 28 نومبر 2022 کو یہ درخواست کی گئی تھی کہ یہ ریفنڈ ٹیکس پیئر کے اکاﺅنٹ میں ٹرانسفر کردی جائے۔چیف کمشنر آئی آر آپریشن کا موقف تھا کہ متعلقہ آفیسر نے ریفنڈ آرڈر کچھ کٹوتی کے بعد پاس کیا لیکن اس میں کتنی رقم ریفنڈ کرنا ہے، اس میں واضح نہیں کیا جس کی وجہ سے یہ رقم ٹرانسفر نہیں ہوسکی۔ ٹیکس محتسب کے مطابق ادارہ 60 دنوں میں ٹیکس ریفنڈ ادا کرنے کا پابند ہے لہذا اس مدت کے دوران ریفنڈ ادا نہ کرنا ادارے کی بددیانتی ثابت کرتا ہے۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے اس کیس میں کمشنر آر ٹی او II کو ہدایت کی کہ اس ریفنڈ کو فوری طور پر ٹیکس پیئر کے بینک اکاﺅنٹ میں منتقل کیا جائے۔