پورٹ قاسم پر درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیری حربوں کا استعمال
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پورٹ قاسم میں درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیری حربوں کو استعمال کیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق کلکٹرپورٹ قاسم ممتازعلی کھوسوکی جانب سے اسمگلنگ اورکرپشن کی روک تھام کے لئے ایک آفس آردڑجاری کیاگیاتھا لیکن پورٹ قاسم کلکٹریٹ میں تعینات افسران کی جانب سے جاری ہونے والے آفس آردڑکا ناجائزفائدہ اٹھاکردرآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیرکی جارہی ہے جس کے باعث درآمدکنندگان کو ڈیمرج وڈیٹینشن کی مدمیں لاکھوں روپے کی اضافی ادائیگیاں کرناپڑرہی ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ کلکٹرکی جانب سے آفس آرڈرکا اجراءٹریڈرزکو سہولیات مہیاکرنے کے لئے کیاگیاتھالیکن افسران نے آفس آرڈرکامنفی استعمال شروع کردیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ درآمدکنندگان کی جانب سے فائل کی جانے والی گڈزڈیکلریشن کو اپریزرکی جانب سے مکمل کردی جاتی ہے لیکن اس کے بعدپرنسپل اپریزر،اسسٹنٹ کلکٹراورآخرمیں ڈپٹی کلکٹراس کی جانچ پڑتال کرتے ہیں جس کی وجہ کنسائمنٹس کی کلیئرنس تاخیرکا باعث بن رہی ہے جبکہ دیگرکلکٹریٹس میں کنسائمنٹس کی کلیئرنس معمول کے مطابق کی جارہی ہے