ایس اے پی ٹی ٹرمینل پر کنسائمنٹس کی ایگزامنیشن لپووں کے حوالے
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ساﺅتھ ایشیاءپاکستان ٹرمینل (ایس اے پی ٹی)پر درآمدی کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال ایگزامن افسران کے بجائے کسٹمزافسران کے ذاتی ملازمین (لپووں)کے حوالے کردی گئی ہے جس کے باعث کنسائمنٹس کی کلیئرنس متاثرہورہی ہے۔تفصیلات کے مطابقساﺅتھ ایشیاپاکستان ٹرمینل پرتعینات ایگزامن افسران کے بجائے کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کسٹمزافسران کے ذاتی ملازمین (لپو)رہے ہیںاورکنسائمنٹس کی ایگزامن رپورٹ بھی کسٹمزافسران کے ذاتی ملازمین بناتے ہیں جبکہ کسٹمزافسران نے ذاتی ملازمین کو اپنی یوزرآئی ڈی اورپاس ورڈبھی دے رکھا ہے تاکہ درآمدی کنسائمنس کی بنائی جانے والی ایگزامن رپورٹ افسران کو بھیجی جاسکے ۔ذرائع نے بتایاکہ لپووں کی جانب سے کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کے دوران درآمدکنندگان کو تنگ کرکے غلط رپورٹ نہ بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ رشوت طلب کی جاتی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ ایس اے پی ٹی پر تعینات ایگزامن افسران میں شامل اورنگ علی شاہ، عارف سمیت دیگر افسران کی سرپرستی میں ان کے ذاتی ملازمین اورٹرمینل کے سرویئربھی کسٹمزافسران کے لپووں کاکام انجام دے رہے ہیںجن کا کام ٹریڈرزکو تنگ کرنااوران سے زیادہ سے زیادہ رقم وصول کرناہے اورکنسائمنٹس سے سامان کی چوری کرناہے۔اس سلسلے میں متاثرہ درآمدکنندگان نے چیف کلکٹرثریابٹ اورکلکٹرریاض میمن سے درخواست کی ہے کہ ایس اے پی ٹی ٹرمینل سے کسٹمزافسران کی سرپرستی میں کام کرنے والے لپووں کے خلاف کارروائی کرکے لپوازم کا خاتمہ کیاجائے تاکہ کنسائمنتس کی کلیئرنس متاثرنہ ہو۔