صابن کے خام مال، مکسچر فیٹی ایسڈ، ریزی ڈیو فیٹی، ان ایڈیبل ویجیٹیبل آئل کی آڑمیں قیمتی مٹیریل اور کھانے کے تیل کی کلیئرنس، کسٹمزافسران کاررروائی سے گریزاں
کراچی(اسٹاف رپورٹر)صابن کے خام مال آڑمیں قیمتی اشیاء اور کھانے پکانے کے تیل کی کلیئرنس 50 ڈالر تا340 ڈالر کئے جانے کا انکشاف ہواہے۔تفصیلات کے مطابق درآمدکنندگان کی جانب سے مکسچرآف فیٹی ایسڈ، ریزی ڈیو فیٹی، ان ایڈیبل ویجی ٹیبل آئل کے کنسائمنٹس میں کھانے پکانے کے تیل کی بھی کلیئرنس کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایاجارہاہے اور منی لانڈرنگ کی جارہی ہے۔ دستاویزات کے مطابق جنوری تا دسمبر 2020 کے دوران مذکورہ خام مال کے مجموعی طور پر 1364 کنٹینرزدرآمد گئے جس میں سے میسرزریحان برادرذ 223 کنٹینرز، مختارسوپ اینڈانڈسٹریز نے206 کنٹینرز،میسرزآئی اے گلوبل 153 کنٹینرز، روما انٹرپرایز 143 کنٹینرز، شیخ ٹریڈرز 94 کنٹینرز، این وائے ٹریڈرز 59 کنٹینرز اور زیان انٹرنیشنل 38 کنٹینرزدرآمدکئے۔ مذکورہ اجراء کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس مبینہ طورپرانڈرانوائسنگ اور مس ڈیکلریشن کے ذریعے کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ ایک جانب تو خام مال کی کلیئرنس انڈرانوائسنگ کے تحت کی جارہی جبکہ دوسری جانب خام مال کی آڑمیں کھانے پکانے کے تیل اور قیمتی اشیاء کی کلیئرنس بھی کی جارہی ہے جبکہ لیب رپورٹ بھی اپنی مرضی کی تیارکروائی جاتی ہے تاکہ کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں پریشانی نہ ہو۔ ذرائع نے بتایاکہ 2021 میں بھی اس مٹیریل کی امپورٹ اس ہی طریقے سے جاری ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ کسٹمزکے افسران کو آگاہ کیا گیا ہے لیکن کسٹمزافسران کی جانب سے درآمدکنندگان کے خلا ف کارروائی کرنے کے بجائے ان کو تحفظ فراہم کیاجارہاہے تا کہ درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کی کلیئرنس ہو جائیں اور کوئی ثبوت باقی نہ رہے جبکہ محکمہ کسٹمزکے افسران کو اربوں روپے کی انڈرانوائسنگ کے دستاویزی ثبوت بھی مہیا کردیئے گئے ہیں،محکمہ کسٹمزکے اس رویہ سے ایسا محسوس ہوتاہے کہ صابن کے خام مال پر اربوں روپے کی انڈرانوائسنگ کسٹمزافسران کی مرضی سے کی جارہی ہے۔