محکمہ کسٹمز نے 18 ہزار میٹرک ٹن پلاسٹک تلف کردیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ نے امپورٹ پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 18 ہزار میٹرک ٹن استعمال شدہ پلاسٹک کو تلف کردیا جس نے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کیا بلکہ انسانی صحت کو بھی شدید خطرات لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔ پاکستان اکنامک فورم نے اس سلسلے میں کسٹمز حکام کو ایک مراسلہ میں اس کے ذریعہ وضاحت طلب کی ہے۔ مراسلہ کے مطابق اپریزمنٹ ویسٹ نے درآمد شدہ پلاسٹک کے شاپنگ بیگ کو کلیم نہ ہونے پر جلا دیا ہے۔ امپورٹ پالیسی آرڈر کے مطابق اگر کوئی سامان قانون کے خلاف پاکستان میں آتا ہے تو اس پر جرمانہ عائد کرکے ریلیز کردیا جاتا ہے اور اگر کوئی ایسا سامان ہو جس کی درآمد پر مکمل پابندی ہو اور اس کو ریلیز نہ کیا جاسکتا ہو تو اس صورت میں اس کو واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ اس قانون کے برعکس ایم سی اپریزمنٹ ویسٹ نے ماحولیاتی آلودگی کو نظر انداز کرتے ہوئے اور انسانی زندگی کو خطرہ میں ڈالتے ہوئے انتہائی اقدام اٹھایا۔ پی ای ایف نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ یہ شاپنگ بیگس 600 کنٹینرز میں تھے اور محکمہ کسٹمزنے امپورٹرز کو تلاش کرنے کی زحمت بھی نہ کی اور اس کو جلانے میں عافیت سمجھی۔