جوڑیا بازار چھاپے میں کسٹمزانٹیلی آفیسربے قصورقرار
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس نے ایک چھاپہ میں لوٹے گئے لاکھوں روپے میں ملوث کسٹمز افسران کو کلیئر قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس کے کچھ افسران پر الزامات عائد کئے گئے تھے کہ جوڑیا بازار کے ایک گودام میں چھاپہ کے دوران کئی لاکھ روپے غائب کردیئے گئے تھے۔ ڈائریکٹوریٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چھاپہ میں ٹیم نے تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے کارروائی کی تھی۔ یہ چھاپہ ایک انفارمیشن کی بنیاد پر مارا گیا تھا جس کے مطابق جوڑیا بازار میں بڑے پیمانے میں اسمگل اور کسٹمز ڈیوٹی کے بغیر ادائیگی کے بڑی مقدار میں اشیاءموجود ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ کی رپورٹ کے مطابق گودام پر چھاپہ سے پہلے چوکیدار کو تلاشی کے لئے پیشگی اطلاع دی جاتی ہے تاکہ اس نوٹس کو گودام کے باہر آویزاں بھی کیا جاتا ہے جو کہ اس کیس میں کارروائی کا حصہ تھی البتہ رپورٹ میں مشیر کی موجودگی میں چھاپہ مارا گیا اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس اور رینجرز کی موجودگی میں یہ چھاپہ مارا گیا جوکہ سراسر جھوٹ ہے۔ دراصل حقیقت یہ ہے کہ کسٹمز اہلکار جب ویئرہاﺅس میں داخل ہوئے تو وہاں پر موجود افراد کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی جس کی وجہ سے فائرنگ کا واقعہ ہوا جس کے بعد پولیس اور رینجرز وہاں پہنچ گئی۔ ڈائریکٹوریٹ کی رپورٹ کے مطابق اس چھاپہ میں 27 لاکھ روپے کی رقم حکومتی خزانے میں جمع کروائے گئے۔ جبکہ اس واقعہ سے متعلق ایک ویڈیو لیک ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تقریبا 25 لاکھ روپے کسٹمز انٹیلی جنس افسران نے غائب کئے تھے۔