کسٹمزانٹیلی جنس کراچی، تین ارب روپے سے زائد کی منی لانڈرنگ بے نقاب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کراچی نے 3ارب 50کروڑ مالیت کی منی لانڈرنگ کے انوکھے اسکنڈل کو بے نقاب کیاجس میں ایک تعمیرانی کمپنی کی چھتری تلے ہونے والی منی لانڈرنگ میں ملوث ملزمان میسرزایچ ایس جے کنسٹرکشن/میسرزایچ ایس جے بلڈرزاینڈڈیولپرکے مالک محمدحنیف جیوانی اوراحمدحمیدجیوانی کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کا آغازکردیاہے۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ابتدائی تفتیش سے اس امرکی نشاندہی ہوئی ہے کہ ملزمان کی جانب سے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کے لئے حیدرآبادکلکٹریٹ سے کنسائمنٹ کی کلیئرنس کی گئی اوراس کو بانڈڈویئرہاﺅس میں رکھ کروہاں سے غیرقانونی طورپرکلیئرکرکے کروڑوں روپے کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی گئی ،محکمہ کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی میں کہاگیاہے کہ مذکورہ کنسٹرکشن کمپنی نے پرائیویٹ بانڈڈ ویئر ہاو¿س سے14392میٹرک ٹن لوہے اور اسٹیل کے سکریپ اور سلیکو کو غیر قانونی طور پر ہٹانے میں ملوث تھا۔جبکہ محکمہ کی جانب سے اسٹاک کی جانچ پڑتال کے بعد اس امرکاانکشاف ہواکہ 20مارچ2023 تک 18,854 میٹرک ٹن کی بقایا مقدار کے بجائے صرف700سے1000میٹرک ٹن کاذخیرہ دستیاب تھا جس سے اس امرکی تصدیق ہوتی ہے کہ کمپنی کے مالکان نے غیرقانونی طورپر بانڈڈویئرہاﺅس سے 2ارب 17کروڑ83لاکھ 57ہزارروپے کااسٹیل غائب کرکے 71کروڑ62لاکھ78ہزارکے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی۔محکمہ کی جانب سے مذکورہ اسکینڈل میں ایف آئی آر درج کی گئی تاہم آج تک کوئی ریکوری نہیں ہو سکی۔ذرائع کے مطابق ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس فیض چدھڑ نے ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی حبیب احمدکو کراچی میں کچھ تعمیراتی پروجیکٹ میں 3.5 بلین روپے کی منی لانڈرنگ کی مصدقہ معلومات فراہم کیں جس پرکسٹمز انٹیلی جنس، کراچی کی ٹیم نے سرشار کوششوں کے بعدایڈیشنل ڈائریکٹر افضل وٹو کی زیر نگرانی اوراسسٹنٹ ڈائریکٹر سعود خان کی سربراہی میسرز ایچ ایس جے بلڈرز کا سراغ لگانے میں کامیابی حاصل کی جو کہ جعلساز اور ملزم کمپنی میسرز ایچ ایس جے آئی سیون کی گروپ آف کمپنی تھی۔ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس فیض چدھڑ نے اس منفرد سراغ لگانے پر ڈائریکٹر حبیب احمد اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔