کسٹمز انٹیلی جنس کے لپو کیخلاف ایف آئی آر درج کروادی
کراچی (اسٹاف رپورٹر،18نومبر2018) ایم سی سی پرویونٹیو کراچی نے چھالیہ کی اسمگلنگ میں ایک شخص محمد داﺅد کو کو گرفتار کرکے ایف آئی آر درج کروادی ہے۔ کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار شدہ شخص کسٹمز انٹیلی جنس کے اہلکاروں کے ساتھ غیر سرکاری معاون (لپو) کی حیثیت سے اسمگلنگ کے خلاف کئی چھاپے میں حصہ لے چکا ہے۔ محمد داﺅد کا تعلق پاک انٹرنیشل گڈز کمپنی سے ہے۔ درج شدہ ایف آئی آر کے مطابق پریونٹو اسٹاف کی جانب سے گرفتاری کے ایک گھنٹہ کے اندر کچھ افراد پریونٹیو آفس میں داخل ہوئے اور محمد داﺅد کو لاک اپ سے چھڑوانے کی کوشش کی۔ ان افراد نے نہ صرف گرفتار شدہ شخص کو رہا کروانے کی کوشش کی بلکہ پرویونٹیو اسٹاف کے خلاف نازیبا الفاظ ادا کئے۔ ان افراد کی تعداد لگ بھگ 6 کے قریب تھی۔ اس میں سے ایک شخص محمود نے اپنا تعلق ملٹری انٹیلی جنس سے بتایا۔ دو مزید افراد کی پہچان جنید میمن اور شہزاد کے نام سے ہوئی۔ ایف آئی آر کے مطابق جب یہ افراد آفس میں موجود تھے اسی وقت اینٹی اسمگلنگ پریونٹیو کی ٹیم کسٹمز ہاﺅس پہنچ گئی جس پر ان افراد نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن ان مین سے محمود نامی شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔ محمود جوکہ خود کو ملٹری انٹیلی جنس کا اہلکار ظاہر کررہا تھا ، بعد میں ملٹری انجینئرنگ سروس کا اہلکار بتایا۔ بعد ازاں ان افراد کی خلاف بھی مقدمہ درج کروادیا گیا ہے۔ کسٹمز ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کسٹمز کے لئے یہ بات انتہائی تشویش ناک ہے کہ کسٹمز انٹیلی جنس میں لپو کام کررہے ہیں۔ جس کی کسی بھی صورت اجازت نہیں ہے۔ مزید یہ کہ یہ افراد غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔