کسٹمزانٹیلی جنس کوئٹہ کے افسران کے خلاف لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد قرار
کراچی(اسٹاف رپورٹر)قومی احتساب بیوروکوئٹہ نے کسٹمزانٹیلی جنس افسران اوراہلکاروں کے خلاف غیرقانونی طورپر کلیئرنس کے الزام ثابت نہ ہونے کی بناپر بندکردیاہے۔ذرائع کے مطابق کسٹمزانٹیلی جنس افسران اوراہلکاروں کے خلاف ہنوٹرک کے انجن کو غیرقانونی طور پر کلیئرکرنے کا الزام عائدکیاگیاتھا جوکہ ثابت نہیں ہوسکا۔ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیوروکوئٹہ کی جانب سے کسٹمزانٹیلی جنس افسران واہلکاروںمیں شامل ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کوئٹہ عرفان جاوید،ڈپٹی ڈائریکٹرعبدالمعید،سپرنٹنڈنٹ فریدالدین،انٹیلی جنس آفیسرزشبیراحمد، بشیرتبسم، شعیب نواز،ایل ڈی سی سلار،شعیب،خرم،ڈرائیورنجیب اللہ اورروی بھٹی پر الزام عائدکیاگیاتھاکہ انہوںنے غیرقانونی طورپر ہینوٹرک کے انجن کلیئرکئے تھے، اس وقت ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کوئٹہ میںتعینات ڈائریکٹرعرفان جاوید کی جانب سے بدعنوانیوں کی نشاندہی کی گئی تھی لیکن نیب کوئٹہ کی جانب سے ان پر بھی الزام عائدکرکے شامل تفتیش کرلیاتھا،عرفان جاوید ان دنوں ڈائریکٹویٹ آف ٹریننگ اینڈریسرچ میں ڈائریکٹرکے عہدے پر براجمان ہیں جو کسٹمزمیں ایک صاف ستھرے ریکارڈکے حامل ہیں۔ذرائع کاکہناہے کہ ان کو ایک سازش کے طورپر اس کیس میں پھنسوایاگیاتھا تاکہ ان کی قابلیب کو داغدارکیاجاسکے اس سلسلے میں کراچی سے انٹرنیٹ پر ایک انگریزی کی ویب سائٹ نے ان کے خلاف ایک آرٹیکل شیئرکیاتاکہ ان کی شہرت کو نقصان پہنچایاجاسکے۔ذرائع کا کہناہے کہ عرفان جاویداس ویب سائٹ کو چلانے والوں کے خلاف عدالت میں جانے کاارادہ رکھتے ہیںتاکہ اس ویب سائٹ کے شرسے دوسرے ایماندارافسران کو بھی بچایاجاسکے۔قومی احتساب بیوروکوئٹہ کی تحقیقات ختم کئے جانے پر ڈائریکٹرٹریننگ اینڈریسرچ عرفان جاویدسے رابطہ کیاگیاتوان کاکہناتھاکہ جب کوئی غلط کام ہواہی نہیں تھاتوکیس کو مزیدچلانے کا جوازہی نہیں تھا ۔انہوں نے اللہ تعالیٰ کاشکراداکیاکہ اس نے اس کیس میں ان کو سرخروکیا۔