کسٹمزانٹیلی جنس نے9کروڑسے زائد مالیت کی مٹی کے تیل کی اسمگلنگ ناکام بنادی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن (کسٹمزانفورسمنٹ)نے وائٹ اسپرٹ کی آڑمیں 9کروڑسے زائد مالیت کے مٹی کے تیل کی اسمگلنگ کوناکام بنادی۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کی جانب سے مٹی کے تیل کی اسمگلنگ کے بناکر انٹیلی جنس آفیسرمحمداسلم کی مدعیت میں ایف آئی آرکا اندراج کرلی ہے ایف آئی آرمیں دوکمپنی میسرزفارس کمبائن مارکیٹنگ کمپنی ارمیسرزفرینڈپیٹرولیم انڈسٹری کوملوث پایاگیاہے۔ذرائع کے مطابق امپورٹ پالیسی آڈرمیں صرف آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ہی مٹی کا تیل درآمدکی مجازہیں ،ایف آئی آرکے مٹی کے تیل کی اسمگلنگ میں ملوث دونوںکمپنیوں کاتعلق لاہورسے ہے اوریہ کمپنیاں دوسال سے مٹی کے تیل کی اسمگلنگ میںملوث پائی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کو اس سلسلے میں خفیہ اطلاع موصول ہوئی جس پر ڈائریکٹرکسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن ثمینہ تسنیم ذہرہ نے مٹی کے تیل کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے ایڈیشنل ڈائریکٹرعلی زمان گردیزی ڈپٹی ڈائریکٹرشاہ فیصل سہوداوردیگرافسران پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس نے وائٹ اسپرٹ کے کنسائمنٹس کا لیب ٹیسٹ کراوایاتوانکشاف ہواکہ مذکورہ درآمدکنندگان کی جانب سے وائٹ اسپرٹ کی آڑمیں مٹی کا تیل درآمدکیاجارہاہے۔ذرائع نے بتایاکہ مٹی کے تیل کی اسمگلنگ میں آئل ٹرمینل پر تعینات افسران بھی ملوث ہیں جن سے تفتیش کی جارہی ہے۔