اپریزمنٹ ویسٹ ، کارگروپ میں اپریزنگ آفیسر کا غیرقانونی طورپر کام کرنے کا انکشاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ویسٹ کی جانب سے 5جنوری کو کسٹمزافسران کے تبادلے کانوٹیفکیشنجاری کیاگیالیکن احکامات کو خاطرمیں نہ لاتے ہوئے کسٹمزآفیسر اب بھی غیرقانونی طورپراپریزمنٹ ویسٹ کے رگروپ میںکام کررہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق اپریزمنٹ ویسٹ کی جانب سے افسران کے تبادلے کا نوٹیفکیشن نمبرSI/Misc/03/2012-CC(South)/Pt-II/283مورخہ 5جنوری2022کو جاری کیاگیاجس کے تحت اپریزنگ آفیسرعبدالغنی سومرو کا اپریزمنٹ ایسٹ میں تبادلہ کردیاگیاتھاجبکہ اپریزمنٹ ایسٹ نے ایک اورآفس آڈرکے ذریعے اپریزنگ آفیسرکو آراینڈڈی ایسٹ میں تعینات کردیاہےلیکن مذکورہ آفیسراب بھی اپریزمنٹ ویسٹ کے کارگروپ میں غیرقانونی طورپر اپنی ذمہ داریاں نبھارہے ہیں ۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ اپریزمنٹ ویسٹ میں جعلی دستاویزات پر گاڑیوں کی کلیئرنس کے انکشاف کیاگیاتھاجس کے بعد جعلی دستاویزات کے ذریعے گاڑیوںکی کلیئرنس میں سہولت کا رکاکرداراداکرنے والے کسٹمزافسران کے فوری طورپر تبادلے کردیئے گئے لیکن یہ افسران کارگروپ اپریزمنٹ ویسٹ میں اب بھی غیرقانونی طورپر کام کررہے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ جعلی دستاویزات پر گاڑیوں کی کلیئرنس سے قبل کسٹمزافسران پاسپورٹ دیکھنے کے پانچ ہزارروپے فی پاسپورٹ وصول کرتے تھے لیکن اب فی پاسپورٹ 25ہزارروپے کی وصولی کی جاتی ہے جبکہ دوسری جانب محکمہ کسٹمزکی جانب سے جعلی دستاویزات کی تصدیق کو روک دیاگیاہےکیونکہ اس میںسہولت کارکے طورپر ملوث کسٹمزافسران بھی بے نقاب ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ جعلی دستاویزات کا درست قراردینے کے لئے مبینہ طورپر فی دستاویزات 50ہزارسے ایک لاکھ روپے کی رقوم وصول کی جارہی ہے اسی لئے کسٹمزافسران تبادلے کے باوجود اپریزمنٹ ویسٹ کے کارگروپ میں کام کررہے ہیں