پریونٹیوافسران ، پکڑاہواسامان کم ظاہرکرکے مارکیٹ میں فروخت کرنے کاانکشاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پریونٹیوکلکٹریٹ کے شعبہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن میں تعینات افسران کی جانب سے پکڑاجانے والے سامان کم ظاہرکرکے سیززرپورٹ تیارکی جاتی ہے اورباقی ماندہ سامان کو مارکیٹ میں کم قیمت میں فروخت کردیاجاتاہے ،درآمدکنندگان کوہراساں کرنے اورپکڑاہواسامان مارکیٹ میں فروخت کرنے میں گھاس بندرکراچی پرتعینات پریونٹیوآفیسرزشہبازاوررانااعظیم سرور اپنی خدمات انجام دیتے ہیں واضح رہے کہ شہبازجوخود کو کلکٹرپریونٹیو عثمان باجواہ کا رشتہ دارظاہرکرتاہے اوراسی بات کا فائدہ اٹھاکرتمام غیرقانونی کام سرانجام دیئے جارہے ہیں۔دستاویزات کے مطابق پریونٹیوکلکٹریٹ کے شعبہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کی جانب سے 13مارچ 2023کو لیاری ایکسپریس وے پرایک ٹرک نمبرJY-3474کو روک کراس پر لدھے ہوئے کتھے کے 110کارٹن ضبط کئے جو کہ میسرزنیوحیدرآبادگڈزٹرانسپورٹ کی بلٹی نمبر1860میں واضح طورپر ظاہرکیاگیاہے
لیکن پریونٹیوکلکٹریٹ کے افسر رانااعظیم سرورکی جانب سے بنائی جانے والی سیزررپورٹ میں پکڑے جانے والے کتھے کے93کارٹن ظاہرکئے گئے اورباقی ماندہ 17کتھے کے کارٹن کو اصل قیمت سے کم قیمت پر مارکیٹ میں فروخت کردیاگیا ۔ذرائع کا کہناہے کہ مذکورہ افسران نے درآمدکنندگان وتاجروں کو ہراساں کرنے کے لئے اپنے پاس انڈیاکی مہریں بھی رکھی ہوئی ہیں جن پرمیڈان انڈیالکھا ہواہے افسران ان اسٹیمپس کا استعمال اس وقت کرتے ہیں جب پکڑے جانےوالے سامان کو اسمگل شدہ قراردیناہواس سے درآمدکنندگان بلیک میل ہوکران افسران کو من مانی رقم دینے کو تیارہوجاتے ہیں۔ذرائع نے مزید بتایاکہ پریونٹیوکلکٹریٹ کے شعبہ اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن میں تعینات افسران تاجروں کو بلاجوازپریشان کرکے ان سے ماہانہ بھتہ کی مدمیں بھاری رقوم کی وصولیاں کررہے ہیں جس سے تاجروں میں شدیدبے چینی پائی جارہی ہے ،