نوکری سے فارغ انکم ٹیکس افسران کادوسال سے تنخواہ والاﺅنسز لینے کا انکشاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیئرمین ایف بی آرنے کسٹمزافسران کے بعد47انکم ٹیکس افسران کی سزاﺅں پر عمل درآمدنہ کئے جانے پر ملک بھر میں تعینات تمام چیف کمشنران لینڈریونیوا،ڈائریکٹرجنرل ان لینڈریونیوپر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ تین سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود سزایافتہ انکم ٹیکس افسران کی سزاﺅں پر عمل درآمدکیوں نہیںکیاگیاجبکہ ان میں متعددانکم ٹیکس افسران ایسے بھی ہیں جن کو نوکری سے فارغ ہوئے دوسال سے زائد کا عرصہ گذرگیاہے لیکن وہ افسران اب تک تنخواہ اورالاﺅنسزکی وصولی کررہے ہیں ۔جو ایف بی آرکے گذشتہ چیئرمینزکی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔چیئرمین ایف بی آرکی ہدایت پر جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن کے مطابق مجاز اتھارٹی نے ان واقعات پر سنجیدگی سے غور کیا ہے جہاں کارکردگی اور نظم و ضبط کے قواعد کے تحت جرمانہ کئے گئے لیکن ملک بھرکے شہروں کراچی، حیدرآباد،راولپنڈی، اسلام آباد،ایبٹ آباد،لاہور،بہاولپور،گجرانوالہ،فیصل آباد،ساہیوال،سکھرکے ان لینڈریونیو(آئی آرایس)میں تعینات چیف کمشنر،ڈائریکٹرجنرل نے سزاپانے والے 47افسران میں شامل اکاﺅنٹس ممبرمحمدشریف اعوان،سیکریٹری ایڈمنڈاکٹرحسین آرائین،کمشنرسید فاطمہ حسین،ڈائریکٹرانفورسمنٹ رجب الدین،سیکریٹری ایڈمن سیدزبیرشاہ،چیف مرزا امتیازاحمد، کمشنرمحمدسلیم،اے ڈی سی محمدحنیف،مس ہماسرور،سیکریٹری آصف رسول،ڈپٹی کمشنرندیم احمدطاہر،محمدفیصل،ثریافروخ،اعظم السددمظہر،اسسٹنٹ ڈائریکٹرسید وقارحسین، اسسٹنٹ کمشنرمسعودہمایوں،احمدنوید فضل،جبکہ گریڈ16سے تعلق رکھنے والے ملک اشفاق احمد،ولٹراقبال، نصیراقبال،مقبول احمد،معوش مبین، ہارون نظیر،ممتازعلی نظامی،شاہد الطاف بیگ،جاوید احمدچانڈیو،طیبہ رحمن،محمدغوص خان، محمداکرم،محمدابسرمنیر،جمیل احمد،سورج کمار،سید ثائق حسین شاہ،محمدفاروق گل،محمدشہزادبشیر،سمیراادریش عباسی، سجادحسین، سوباش،حمیراختر،مہ جبین اختر،نعیم عباس،اللہ دتہ،ناصراقبال،طاہرمحموداورسید فیاض حسین شاہ کے خلاف کارروائی کونظراندازکیاگیایہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ مذکوروہ فیلڈ فارمیشنزنے ان افسران کے خلاف بھی کارروائی نہیں کی جن کو نوکری سے فارغ کردیاگیاتھا،دوسال قبل ہی نوکری سے فارغ ہونے کے باوجود وہ حکومت سے اپنی تنخواہ اور الاﺅنسز کی وصولی کرتے رہے ۔دستاویزات کے مطابق فیلڈ فارمیشنز نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا ہے اوراس عمل سے ادارے کوکافی نقصان پہنچا ہے بلکہ سزاﺅں عائد کرنے پر مجاز اتھارٹی محکمہ نے اخراجات برداشت کئے اوران میں مجازاتھارٹی کی جانب سے تعینات افسران کا وقت کا ضائع ہوا، نوٹیفکیشن میںکہاگیاہے فیلڈفارمیشنزکے سربراہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے ان افسران کے خلاف کارروائی پر عمل درآمدکریں اورایک تفصیلی رپورٹ 15مارچ2023تک ایف بی آرہیڈکواٹرکو ارسال کریںجس میں سزایافتہ انکم ٹیکس افسران کو دی جانے والی سزاپر عمل درآمدکے دستاویزی ثبوت بھی پیش کئے جائیں