ایم جی گاڑیوں کی کلیئرنس،چاررکنی تحقیقاتی کمیٹی کا قیام
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈآف ریونیوایم جی گاڑیوں کی درآمدسے متعلق موصول ہونے والی شکایات پر چارافسران میں شامل ڈائریکٹرجنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کسٹمز عبدالرشیدشیخ ،ڈائریکٹرجنرل ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ویلیوایشن کسٹمزڈاکٹرفریداحمد، چیف کلکٹراپریزمنٹ لاہورفیض احمد،ایڈیشنل کلکٹرایم سی سی ڈیرااسماعیل خان یاسین مرتضیٰ تشکیل دیدی ہے جوملک بھرسے سی بی یو اورسی کے ڈی دونوں فارمزمیں ایسی گاڑیوں کی کلیئرنس ڈیٹاحاسل کرکے جانچ پڑتال کرے گی اورمتعلقہ افراد سے درآمدی قیمت کی ضروری تصدیق حاصل کی جائے گی آیاکہ ان گاڑیوں کی کلیئرنس کسٹمزایکٹ کی شق 25کے تناسب سے کی گئی ہے جبکہ گاڑیوں کی کلیئرنس کے وقت درآمدکنندہ کی جانب سے جمع کئے جانےو الے درآمدی دستاویزات کی چھان بین اورتصدیق اور ایم جی گاڑیوںکی درآمدمیںمنی لانڈرنگ کے پہلوکا بھی جائزہ لیاجائے گا کہCKD اور CBU دونوں فارمز میں درآمد شدہ ایم جی گاڑیوں کی کلیئرنس درست درآمدی قیمت پر کی گئی ہے یانہیں، اس سلسلے میںان تمام پہلوں کا بھی جائزہ لیاجائے گاکہ درآمدکی جانے والی ایم جی برانڈکی گاڑیوں کی کلیئرنس میںکون سے کسٹمزافسران اور اہلکارملوث ہیںجنہوںنے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایاتحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کا آغازکیاجائے گا۔ تحقیقاتی کمیٹی معلومات حاصل کرنے کے لئے ایف بی آر کے کسی بھی ذیلی دفتر سے جہاں ضرورت ہو کوئی افسران واہلکاروں کو طلب کرنے کی مجازہوگی تاکہ تفتیش کی جاسکے جبکہ تحقیقاتی کمیٹی کسٹمزایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقامی منیوفیکچرنگ کمپنیوں سے بھی معلومات حاصل کرسکتی ہے تاہم کمیٹی اس معاملے میں پی اے سی کی ہدایت کے مطابق اپنی رپورٹ 15 مئی 2022 تک چیئرمین سیکرٹریٹ کو پیش کرے گی۔واضح رہے کہ ایم جی گاڑیوں کی غیرقانونی کلیئرنس سے متعددکسٹمزافسران کی جانب سے انکارکردیاگیاتھا جس پر ان افسران کافوری طورپر تبادلہ کیاگیاتاکہ گاڑیوں کی کلیئرنس مرضی کے مطابق ہوسکے۔