ایف بی آر میں ڈیولپمنٹ اینڈ اسٹریٹجک پلان متعارف کروانے کا فیصلہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 3 سالہ ڈیولپمنٹ اسٹریٹجک پلان کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے عالمی بینک کے تعاون سے 3 سالہ ڈیولپمنٹ اسٹریٹجک پلان متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو جہانزیب خان نے 4 اعلی سطع کے ورکنگ گروپ تشکیل دے رکھے تھے، ان ورکنگ گروپس نے پلان کا مسودہ تیار کرنے کے لیے اپنی ابتدائی رپورٹس پیش کردی ہیں جس کے تناظر میں3 سالہ اسٹریٹجک پلان کا مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 ماہ قبل(اکتوبر) میں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے عالمی بینک کے جائزہ مشن کے ساتھ ہونے والی بات چیت اور مشترکہ ورکشاپ میں طے پانے والے نکات پر عملدرآمد کے لیے 3 سالہ منصوبہ شروع کیا جارہا ہے۔ اب عالمی بینک کا وفد دوبارہ پاکستان میں موجود ہے جس کے ساتھ پروگرام کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور عالمی بینک کے ساتھ طے پانے والے 3 سالہ ڈیولپمنٹ و اسٹریٹجک پلان کا مسودہ اب فائنل کیا جارہا ہے۔عالمی بینک کے ساتھ اتفاق رائے کے بعد تیار کیے جانے والے 3 سالہ ڈیولپمنٹ و اسٹریٹجک پلان کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں ادارہ جاتی فریم، کمپلائنس ، آئی سی ٹی اور ٹیکس پالیسی کے حوالے سے اہم اصلاحات لائی جارہی ہیں جو کہ ٹیکنالوجی بیسڈ اصلاحات ہوںگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارہ جاتی فریم ورک کے لیے قائم کیا جانے والا ورکنگ گروپ ایف بی آر کی ممبر ایڈمن تسنیم رحمٰن کی سربراہی میں قائم کیا گیا تھا، انھیںتبدیل کیا جاچکا ہے تاہم انھوں نے مسودے کی تیاری کے لیے چارج نہیں چھوڑا تھا، اب چونکہ یہ مسودہ تیار ہوچکا ہے، اس لیے توقع ہے کہ آئندہ ہفتے وہ اپنے عہدے کا چارج چھوڑ دیں گی جبکہ دوسرا گروپ آئی سی ٹی کے حوالے سے قائم کیا گیا ہے جس کا کنوینئر ایف بی آر کے ممبر انفارنیشن ٹیکنالوجی خواجہ عدنان ظہیر کو مقرر کیا گیا تھا اور انھیں بھی تبدیل کیا جاچکا ہے اور اب وہ اپنے عہدے کا چارج بھی چھوڑ چکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپلائنس کے حوالے سے قائم کردہ تیسرے ورکنگ گروپ کی کنوینئر ایف بی آر کی ممبر ٹیکس پئیرز آڈٹ نوشین جاوید امجد مقرر ہیںاس گروپ میں شامل ممبر ان حبیب اللہ خان سمیت دیگر ممبران میں سے بعض افسران تبدیل ہوچکے ہیں۔چوتھے ورکنگ گروپ کا کنوینئر ایف بی آر کے ممبر ہیومن ریسورس مینجمنٹ ندیم ڈار کو مقرر کیا گیا تھا اور وہ بھی تبدیل ہوچکے ہیں اور توقع ہے وہ بھی آئندہ ہفتے اپنے عہدے کا چارج چھوڑ دیں گے۔