ایف بی آر نے کارگو کی ٹریکنگ اور مانیٹرنگ رولز جاری کردیئے۔
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مختلف قسم کے کارگو کی ٹریکنگ اور نگرانی کے لیے قوانین کا مسودہ جاری کیا۔ان اصولوں کا مقصد پورے سفر میں کارگو کی ریئل ٹائم ٹریکنگ اور نگرانی کو یقینی بنانا ہے۔اس سلسلے میں ایف بی آرکی جانب سے ایس آراو659جاری کردیاگیاہے، جس میں قواعد کو حتمی شکل دینے سے پہلے تجاویز، سفارشات اور اعتراضات طلب کیے گئے ہیں۔ایف بی آر کے مطابق کسی بھی کمپنی کو اس وقت تک کارگو کی ٹریکنگ اور مانیٹرنگ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک اس نے ان قوانین کے تحت لائسنس حاصل نہ کیا ہو۔ مزید برآں، لائسنس ہولڈرز کو کسی بھی ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم کو قائم کرنے یا کوئی ایسی ٹیلی کمیونیکیشن سروس فراہم کرنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے جو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے جاری کردہ لائسنس کے تحت مجاز نہیں ہے،لائسنسنگ کمیٹی ان قوانین کے نفاذ کی نگرانی کے لیے ذمہ دار ہوگی اور دفعات کے مطابق کام کرے گی۔ لائسنسنگ کمیٹی کا کنوینر کراچی میں مقیم ڈائریکٹر آف ٹرانزٹ ٹریڈ ہے، اور اس کا ہیڈ کوارٹر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی میں واقع ہوگا۔ ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی، لائسنسنگ کمیٹی کے کام کے لیے درکار ضروری سیکریٹری اور انتظامی معاونت فراہم کرے گا۔ کمیٹی اپنی مو¿ثر کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے قواعد کے مطابق طریقہ کار وضع کرے گی۔کسی بھی لائسنس یافتہ ٹریکنگ اینڈ مانیٹرنگ کمپنی کی جانب سے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے جاری کردہ حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کی صورت میں، چیف کلکٹر، انفورسمنٹ (ساو¿تھ)، کراچی، اپیل اتھارٹی کے طور پر کام کریں گے۔ اپیل آرڈر کے اجراءکے 30 دنوں کے اندر جمع کرانی ہوگی۔لائسنس کی منظوری کے لیے درخواست کے بارے میں ایف بی آر نے واضح کردیاہے۔ درخواست کے ساتھ مختلف ضروری دستاویزات ہونی چاہئیں، جن میں کمپنی کا جامع پروفائل، انتظامی اور تکنیکی عملے کے بارے میں معلومات، موجودہ ملازمین ، بڑے گاہکوں کی فہرست، گاڑیوں اور کنٹینرز کی ٹریکنگ اور نگرانی میں متعلقہ تجربے کے ثبوت، سرگرمیاں اور پروجیکٹس کی تفصیلات مہیاکی جائے گی اور موجودہ پروجیکٹ کی حیثیت کے بارے میں معلومات، پی ٹی اے سے حاصل کردہ ملک بھر میں ایک درست لائسنس، کارپوریشن سرٹیفکیٹ، نیشنل ٹیکس نمبر سرٹیفکیٹ، پچھلے تین مالی سالوں کے آڈٹ شدہ اکاو¿نٹس، پچھلے تین سالوں کے انکم ٹیکس گوشوارے، اگر ضرورت ہو تو سیلز ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹریشن، کمپنی کے ڈائریکٹرز کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز ، کمپنی کو بلیک لسٹ نہیں کیا گیا ہے اور مالیاتی دھوکہ دہی کے تصدیق شدہ معاملات میں اس کا کوئی ملوث نہیں ہے، اور فیس کا اعلان اور چارجز کمپنی لائسنس کی مدت کے دوران درآمد کنندگان، برآمد کنندگان، کیریئرز، اور ٹرانسپورٹ آپریٹرز سے جمع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ایف بی آر کا مقصد کارگو کی ٹریکنگ اور نگرانی کے لیے ایک مضبوط فریم ورک قائم کرنا ہے، ضابطوں کی تعمیل اور عمل میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔ اسٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ مسودے کے قواعد کا جائزہ لیں اور ان ضوابط کو حتمی شکل دینے کے لیے اپنا قیمتی ان پٹ فراہم کریں۔