سولرپینل کی درآمدپر چارارب سے زائد کی منی لانڈرنگ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے سولر پینل کی درآمدپرچارارب سے زائد کی منی لانڈرنگ بے نقاب کرتے ہوئے میسرزمون لائٹ ٹریڈنگ کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کا آغازکردیاہے۔ذرائع کے مطابق میسرزمون لائٹ ٹریڈنگ کمپنی بڑے پیمانے پر حوالہ ہنڈی اوراسمگلنگ میںملوث پائی گئی ہے جس کے لئے میسرزمون لائٹ ٹریڈنگ میں مختلف بینکوںمیں شامل بینک الحبیب،فیصل بینک اورمیزان بینک کی برانچوں میں اکاﺅنٹ کھولے ہوئے ہیں اوران اکاﺅنٹس کے ذریعے مختلف اوقات میں چارارب 96 کروڑ 16 لاکھ 72 ہزار روپے مالیت کی منی لانڈرنگ کی جاچکی ہے ۔ایف آئی اے کی جانب سے تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان اول خان،وارث سمیت دیگرملزمان مختلف کمپنیوں میں شامل میسرزمون لائٹ ٹریڈنگ کمپنی،میسرزحاجی محمدانٹرپرائزز،میسرزعلی محمدبرادرز،میسرزانٹرنیشنل ٹریڈنگ،میسرزملک اینڈبرادرز،میسرزقدوس انٹرپرائزز، میسرز یونائٹیڈکارپوریشن، میسرز پاک بزنس لنک،میسرزسیدمحمداینڈسنزٹریڈنگ کمپنی،میسرزیونی ٹیک،میسرزسن لائٹ کارپوریشن،میسرزمحمدیوسف ٹریڈرزکے بینک اکاﺅنٹس کے ذریعے سولرپینل اوردیگرمیٹریل کی آڑمیں ملکی زر مبادلہ کو غیرقانونی طورپر حوالہ ہنڈی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کرتے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ وارث خان وہ شخص ہے جو حوالہ /ہنڈی کی خدمات فراہم کرنے کے لیے تمام کاو¿نٹر پارٹیوں سے ڈیل کرتا ہے اور اس نے خود دفتری عملے کو متعلقہ فریقوں کو حوالہ/ہنڈی کی ادائیگیوں کی وصولی اور تقسیم کے لیے ہدایات جاری کرتاہے جبکہ تیمور میسرز مون لائٹ ٹریڈنگ، میسرز سن لائٹ ٹریڈنگ کے حوالا/ہنڈی کے لین دین اور مختلف کاو¿نٹر پارٹیوں کے لئے انڈر انوائسنگ اور جعلی رسیدیں تیار کرنے کے معاملات کو دیکھتاہے