سرکولرریلوے منصوبہ ، افتتاح دسمبرمیں کردیاجائے گا،ناصرحسین شاہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہے جس کے لئے کئی نئے منصوبے زیرغورہیں اوربہت سے منصوبوں پر عمل درآمدبھی کیاجارہاہے جس میںاہم شاہراوں کی مرمت کی جارہی ہے،ان خیالات کا اظہاروزیرٹرانسپورٹ /انفارمیشن ناصرحسین شاہ نے چیئرمین ایف بی سی سی آئی اسٹنڈنگ کمیٹی برائے کسٹمز ارشد جمال کی زیرصدارت ہونے والے اجلا س میں کیا۔انہوں نے کراچی میں ٹریفک کے مسائل بہت زیادہ ہیں اوران کو حل کرنے کی اشہدضرورت ہے اس کے لئے سندھ حکومت کراچی میں انڈر پاسز بنانے کے منصوبوں پر غورکررہی ہے جبکہ سرکولرریلوے منصوبہ جس کا افتتاح دسمبرمیں کردیاجائے گااوراس منصوبے کی تکمیل سے کراچی میں ٹریفک کا مسئلہ کا فی حدتک حل ہوجائے گا۔اس موقع پرسینئروائس چیئرمین آل پاکستان کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن اورچیئرمین ایف پی سی سی آئی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کسٹمزارشدجمال نے کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حوالے سے منعقدہونے والے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کراچی میںٹریفک کے مسائل میں کافی حد تک اضافہ ہوگیاہے جس کی وجہ سے آئے دن عوام کوٹریفک جام جیسے مسائل سے دو چار ہونا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی حکومت نے کراچی کے انفراانٹرکچرپر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے کراچی میں ٹریفک کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں اوربالخصوص ہیوی ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کوئی مناسب نظام مرتب نہیں کیاگیاجس کی وجہ سے درآمدکنندگان وبرآمدکنندگان کواضافی اخراجات کا سامناکرناپڑرہاہے جس میں ٹرانسپورٹ کے اضافی چارجر،ٹرمینل کے ڈیمرج اورشپنگ کمپنیوں کو کنٹینرزرینٹ کی مدمیں زیادہ رقموں کی ادائیگیاں کرناپڑرہی ہیں جس سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہورہاہے جبکہ سامان کی بروقت ترسیل نہ ہونے سے انڈسٹریزمیں شفٹیں متاثر ہو رہی ہیں اور برآمدی کنسائمنٹس تاخیرکا شکارہورہے ہیںجو ملک کے لئے بہت بڑانقصان ہے۔ارشدجمال نے کہاکہ درآمدوبرآمدکنندگان انفرا انسٹریکچرسیزاورروڈٹیکس کی مدمیں حکومت کو ایک خطیر رقم اداکررہے ہیں لیکن نامناسب پالیسوں اورمطلوبہ انفراانسٹریکچرنہ ہونے سے ٹیکس گذاروں کو اضافی اخراجات اداکرناپڑرہے ہیں جس سے مہنگائی میں اضافہ ہورہاہے لہٰذاضرورت اس بات کی ہے کہ ٹرانسپورٹ کے مسئلے پر ایک نیشنل ایشوکے حوالے سے توجہ دی جائے ورنہ آنے والے چندسالوں میں کراچی پورٹس چوک ہوجائیں گے اورہماراملک انتہائی مشکلات کا شکار ہو جائے گا۔ اس موقع پر موجودبریگیڈیئرمحمداحمدعلوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ بالخصوص کراچی میں انفراانسٹریکچرکے منصوبے تاخیرکا شکارہیں جبکہ نامناسب پالیسوں کی وجہ سے آئے دن پورٹس چوک ہونے اورشہرمیں بڑھتے ہوئے ٹریفک کے مسائل سے کراچی شہرکو تباہ وبربادہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں بہت سے منصوبے ایسے ہیں جن پرعمل درآمد کرنے کی اشدضرورت ہے اوران منصوبوں کی تکمیل سے ہی بے ہنگم ٹریفک کے مسئلے کافی حدتک کم کیاجاسکتاہے ۔اس موقع پر موجودبریگیڈیئرعمران اعجازنے ٹریفک کے مسائل پر دی جانے والی تجاویزکو درست قراردیااوراس پر عمل درآمدکرنے پر زوردیا۔ سابق چیئرمین ٹی ڈیپ(TDAP)ایس ایم منیرنے ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو ایک اہم ایشو قراردیااورکہاکہ ارشدجمال کی جانب سے اس اہم ایشوپر بڑی تفصیل سے روشنی ڈالی گئی جس سے میں پوری طرح متفق ہوں ۔انہوںنے کہاکہ مناسب انفراانسٹریکچرنہ ہونے کی وجہ سے تاجربرادری مشکلات کا شکارہے ،انہوں نے مزید کہاکہ ارشدجمال نے جوتجاویزدی ہیں اس پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی جائے اورآل پاکستان کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے اس کمیٹی کے نام تجویزکئے جائیں ۔اس موقع پر موجودآسٹریلین وفد میں شامل جان لونگ نے کہاکہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کنجیشن کے حوالے سے ریسرچ کی ہے اورہم یہ سمجھتے ہیں کہ مشترکہ کوششوں سے اس ہم مسئلے کو حل کیاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم تمام اسٹیک ہولڈرزسے میٹنگ کررہے ہیں تاکہ اس مسئلہ کامستقل حل نکالا جاسکے۔