کنسائمنٹس کی نیلامی میں بدعنوانیوں کا انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پورٹ پر مختلف وجوہات کی بناءپر روکے گئے مختلف اشیاءکے کنسائمنٹس اور گاڑیوں کی نیلامی میں بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز کی جانب سے مختلف وجوہات کے باعث درآمد کئے جانے والے کپڑے، الیکٹرانک اشیاء، پلاسٹک، ٹائر اور گاڑیوں کی نیلامی وقتاً فوقتاً کی جاتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اشیاءکی نیلامی میں محکمہ کسٹمز کی جانب سے صرف چند افراد کو نوازا جاتا ہے اور نہ صرف ان لوگوں کی بٹ مانی جاتی ہے جو محکمہ کسٹمز کے افسران کے لئے ہر نیلامی پر کچھ فیصد ادا کرتے ہیں جبکہ نیلامی میں آنے والے نئے لوگوں کی بٹ مسترد کردی جاتی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ محکمہ کسٹمز کی جانب سے صرف چند افراد کو نواز کر کم ویلیو پر گاڑیاں، کپڑے، پلاسٹک کے کنسائمنٹس نیلام کردیئے جاتے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیلامی میں بیٹھنے والے چند افراد محکمہ کسٹمز کے افسران کو گمراہ کرکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس رکوا دیتے ہیں اور کیس جب عدالت میں ہوتا ہے تو کنسائمنٹس کی نیلامی کروادی جاتی ہے جبکہ جب تک کیس کا فیصلہ نہیں ہوجاتا، کنسائمنٹس کی نیلامی قانونا نہیں کی جاتی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ نیلامی میں بیٹھنے والی مافیا زیادہ تر کپڑے کے کنسائمنٹس کی نیلامی پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نیلامی میں بدعنوانیوں کا سلسلہ کافی عرصہ سے جاری ہے لیکن ان کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوسکی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر افسران کو تبدیل کیا جاتا ہے تو ایک منظم مافیا نئے آنے والے آفیسر سے بھی گٹھ جوڑ کرکے اس آفیسر کو بھی اپنے ساتھ ملاکر بدعنوانیوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیتے ہیں۔
Fraud in Customs Auction