ایک ارب سے زائد مالیت کے اسکریپ کے 158 کنسائمنٹس کی غیرقانونی کلیئرنس
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پورٹ قاسم نے ایک ارب سے زائد مالیت کے اسٹیل اسکریپ کے کنسائمنٹس کی غیرقانونی کلیئرنس کو بے نقاب کرتے ہوئے درآمدکنندگان میں شامل میسرزتابش اسٹیل فرنس ،میسرزسنکواسٹیل ریرولنگ ملز،میسرزاحمدنوراسٹیل فرنس،میسرزکے بی انٹرپرائزز،میسرزوقاص اسٹیل فرنس اورکلیئرنگ ایجنٹس میسرزالسادات انٹرپرائزز،میسرزگلوبل انٹرنیشنل،میسرزرفیع کے خلاف پانچ مختلف مقدمات درج کرلئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف ریفارمز اینڈ آٹومیشن کی جانب سے فیڈرل بورڈ ریونیو اسلام آباد کو معلومات فراہم کیں کہ کچھ درآمد کنندگان پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلو)) سسٹم میں “اوپن اکاو¿نٹ کی سہولت” کا غلط استعمال کر رہے ہیںجس پر کلکٹرپورٹ قاسم جمیل ناصرنے فوری کارروائی کے لئے افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دی جس نے کلکٹریٹ سے کلیئرہونے والے اسٹیل اسکریپ کے درآمدی ڈیٹاجانچ پڑتال کا عمل شروع کیااورڈیڑھ ارب روپے زائد مالیت کی کرپشن بے نقاب کی۔دستاویزات کے مطابق ویبوک اورپی ایس ڈبلوکی ٹیموں نے کھولے جانے والے اکاﺅنٹ کے تحت کلیئرنس کا ڈیٹا حاصل کیا جس کی مکمل جانچ پڑتال پر یہ بات سامنے آئی کہ کچھ درآمد کنندگان اور کسٹمز ایجنٹس نے ویبوک سسٹم میں گڈز ڈیکلریشن فائل کرنے کے معیاری طریقہ کار کو نظرانداز کیا ہے اورمذکورہ درآمدکنندگان نے مختلف اوقات میںایک ارب 66کروڑمالیت کے آئرن اینڈاسٹیل ریملٹ ابیل اسکریپ کے160کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی ،درآمد کنندگان کو گڈزڈیکلریش فائل کرتے وقت لین دین کے اوپن اکاو¿نٹ موڈ کے تحت درآمد کرنے کا اختیار نہیں تھا لیکن درآمدکنندگان کے ساتھ مل کر کلیئرنگ ایجنٹس نے غیر مجاز طور پر اوپن اکاو¿نٹ کی سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ویبوک اورپی ایس ڈبلو سسٹم میں دھوکہ دہی کی۔ اس طرح، درآمد کنندگان نے اپنے کلیئرنگ ایجنٹس کے ساتھ مل کر اسٹیٹ بینک کے قوانین/ضابطوں کی خلاف ورزی کی اور لازمی الیکٹرونک امپورٹ فارم کے بغیر گڈزڈیکلریش کو فائل کرکے 160کنسائمنٹس کی کلیئرنس کرنے میں کامیاب ہوئے۔