غیرقانونی طورپر پلاسٹک اسکرپ کے کنسائمنٹس کلیئرکرنے کی کوشش
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پورٹ قاسم نے غیرقانونی طورپر پلاسٹک اسکرپ کے کنسائمنٹ کلیئرکرنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ملزمان میں شامل میسرزایلشیم کارپوریشن ،میسرززم زم پلاسٹک انڈسٹریزکے ملکان ،کلیئرنگ ایجنٹ میسرزاحسان ٹریڈرزکے محمدحسین،احسان ٹریڈرزکے ملازم کامران ماڈرن ٹرمینل آپریٹرکی انتظامیہ اورکسٹمزافسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ میسرزایلشیم کارپوریشن کی جانب سے یورپ سے پلاسٹک اسکریپ دوکنٹینرزجبکہ ،میسرززم زم پلاسٹک انڈسٹریزکی جانب سے پلاسٹک میٹالائزفلم رول اورکورپیپرویسٹ کے تین کنٹینرزدرآمدکئے گئے۔ذرائع نے بتایاکہ میسرزایلشیم کارپوریشن کی جانب سے درآمدکئے جانے والے پلاسٹک اسکریپ کے دوکنٹینروں کو میسرززم زم انڈسٹریزکے جانب سے درآمدکئے جانےوالے تین کنٹینروں میں موجودپلاسٹک میٹالائزفلم رول سے تبدیل کرکے کلیئرکرکے کلیئرکیاجارہاتھاتاہم کلکٹرپورٹ قاسم ممتازکھوسوکو خفیہ اطلاع ملی کے مذکورہ درآمدکنندگان کی جانب سے غیرقانونی طورپر پلاسٹک اسکریپ کے کنٹینرزکلیئرکئے جارہے ہیںجس پر کلکٹرنے مذکورہ دونوں درآمدکنندگان کی جانب سے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کی دوبارہ ایگزامینیشن کے احکامات جاری کئے ۔ذرائع نے بتایاکہ کلکٹرکی جانب سے دوبارہ ایگزامنیشن کے بعد اس امرکاانکشاف ہواکہ میسرزایلشیم کارپوریشن ،میسرززم زم پلاسٹک انڈسٹریزکے ملکان ،کلیئرنگ ایجنٹ میسرزاحسان ٹریڈرز،میسرزماڈرن ٹرمینل آپریٹرکی انتظامیہ اورکسٹمزافسران کی ملی بھگت سے پی وی سی اسکرپ کے کنسائمنٹ کو میلالائزفلم روک کے کنسائمنٹ سے تبدیل کردیاگیاتھا ۔ذرائع نے بتایاکہ میسرزایلشیم (Elysium)کارپوریشن پلاسٹک اسکریپ درآمدکرنے کی مجازنہیں ہے کیونکہ اس کے پاس پلاسٹک اسکریپ درآمدکرنے کا لائسنس موجودنہیں جبکہ میسرززم زم انڈسٹریزپلاسٹک اسکریپ درآمدکرسکتی ہے اسی لئے ٹرمینل انتظامیہ،کسٹمزافسران،کلیئرنگ ایجنٹ اوردرآمدکنندگان کی ملی بھگت سے غیرقانونی طورپر پی وی سی اسکریپ کی کلیئرکرنے کی کوشش کی ۔
Illegal Clearance of PVC Scrape