Eham Khabar

درآمدات کو اسمگلروں کے حوالے کردیا گیا ہے، محمد ساجد

کراچی (اسٹاف رپورٹر)حکومتی پالیسیوں کے باعث ملک میں ہونے والی درآمدات تقریبا ختم ہوگئی ہے اور اب قانونی طریقے سے درآمد کی جانے والی اشیاءاسمگلنگ کے ذریعے ملک میں لائی جارہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین سینٹرل محمد ساجد نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی پالیسیوں کے باعث درآمدات کو اسمگلروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے میں جمع ہونے والے محصولات اب اسمگلروں کی جیب میں جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلروں کی جانب سے سوست بارڈر کے ذریعے بڑے پیمانے پر اسمگلنگ کی جارہی ہے۔ محمد ساجد نے بتایا کہ سوست بارڈر سے گزشتہ برس 100 کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی گئی تھی لیکن اب گزشتہ تین ماہ کے دوران 1200 سے زائد کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی گئی ہے۔ انہوں نے اس امر کا انکشاف کیا کہ کراچی سے کلیئرہونے والے کنسائمنٹ پر 35 سے 40 لاکھ روپے کے محصولات کی ادائیگی کی جاتی ہے جبکہ سوست بارڈر پر یہی کنسائمنٹ 3 سے 4 لاکھ روپے میں کلیئر کروالیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس کے علاوہ سوست بارڈر پر ایک جی ڈی پر تین سے چار کنسائمنٹس کی کلیئرنس بھی کی جاتی ہے جس سے قومی خزانے کوبھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات اٹھائے تاکہ ملکی معیشت میں بہتری آئے۔

 

 

 

 

 

Import has been handed over to smugglers

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button