حکومت نے گاڑیوں کا پرانادرآمدی طریقہ کاربحال کردیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزارت تجارت نے درآمدی گاڑیوں پر عائد غیرملکی زرمبادلہ کا بینک سر ٹیفکیٹ کی شرط ختم کرتے ہوئے اس کو پرانے طریقہ کارپر بحال کردیاہے۔اس فیصلے سے پورٹ پر رکی ہوئی 10ہزارگاڑیوں کی کسٹمزکلیئرنس میں آسانی ہوجائے گی جو کہ اس شرط کے بعد سے رکی ہوئی ہیں۔وزارت تجارت کے فیصلے کے بعد صرف 1800سی سی اور4X4گاڑیوں کے لئے غیرملکی زرمبادلے کا سر ٹیفکیٹ دیناہوگاجبکہ اس سے کم صلاحیت کے حامل انجن والی گاڑیوں کے لئے سر ٹیفکیٹ کی شرط کا اطلاق نہیں ہوگا۔پاکستان میں گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کی اجازت نہیں ہے۔ البتہ حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لئے گفٹ اسکیم ،پرسنل بیگیج اورٹرانسفرآف ریزییڈنٹ اسکیم کے تحت گاڑیاں درآمدکرنے کی اجازت دے رکھی ہے،واضح رہے کہ اکتوبر2017میں وفاقی کابینہ کے فیصلے کے بعد گفٹ اسکیم ،اورپرسنل بیگیج اسکیم کے تحت لائی جانے والی تمام نئی اورپرانی گاریوں پر گیرملکی زرمبادلہ کی صورت میں ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کی شرط عائدکردی گئی تھی تاہم 04دسمبر2017میں اس پابندی کا دائرہ کاروسیع کرتے ہوئے ٹرانسفرآف ریزیڈنٹ کے تحت لائی جانے والی گاڑیوں کو بھی شامل کرلایاگیاتھا۔اس فیصلے کے بعد مقامی گاڑیوں کے ڈیلرنے کافی احتجاج کیاجبکہ ان کااس امپورٹ پالیسی سے کوئی لینادینانہیں تھااس احتجاج کے بعد اکانومی کوری ڈورکمیٹی نے فروری 07کو سفارش کی کہ گاڑیوں کی درآمد پر پرانی پالیسی بحال کردی جائے جس پر وفاقی کابینہ نے دوروزقبل اس کی باقائدہ اجازت دیدی