وزات تجارت کی غلط وضاخت سے پولیٹری اورکیٹیل فیڈکے کنسائمنٹس کی درآمد متاثرہورہی ہے ،قمرالاسلام
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈآف ریونیو کی جانب سے گذشتہ ماہ ایس آراو598کا اجراءکے بعد پرتعیش اشیاءکی درآمدپرمکمل پابندی عائد کی گئی تھی جس میں بلی اورکتے کی کھانے کی اشیاءپر بھی پابندی عائد تھی جس کے باعث کتے اوربلی کے کھانے کی اشیاءکے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس متاثرہورہی تھی تاہم وزارت تجارت نے ایس آراو598میں ترمیم کی اور بلی اورکتے کے کھانے کی اشیاءکی درآمدسے پابندی اٹھاتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کی لیکن جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن میں کتے اوربلی کے ایچ ایس کورڈکے بجائے پولیٹری اورکیٹیل فیڈکا ایچ ایس کوڈڈال دیاگیاجس کے باعث مقامی بینکو ں کی جانب سے اس کی غلط تشریح کی گئی اورپولیٹری وکیٹیل فیڈکے درآمدی کنسائمنٹس کی ایل سی کھولنے سے انکارکردیااورکہاکہ حکومت کی جانب سے پولیٹری اورکیٹیل فیڈکے کنسائمنٹس کی درآمدپر پابندی عائد کردی ہے اس سلسلے میں آل پاکستان کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ،قمرالاسلام سے رابطہ کیاگیاتوانہوںنے بتایاکہ وزارت تجارت کی جانب سے ایس آراو 598میں ترمیم کی گئی جس میں کتے اوربلی کے کھانے کی اشیاءکی درآمد پر عائد پابندی کو اٹھایاگیاتھا لیکن نوٹیفکیشن میں پولیٹری اورکیٹیل فیڈکو ایچ ایس کوڈ2309-9000ڈال دیا گیاجبکہ کتے اوربلی کے کھانے کی فیڈکو ایچ ایس کوڈ2309-1000ہے تاہم بینکوں کی جانب سے اس کی غلط تشریح کرکے پولیٹری وکیٹیل فیڈکے کنسائمنٹس کی ایل سی نہیں کھولی جارہی جس کی وجہ سے پولیٹری وکیٹیل فیڈکے سیکڑوں کنسائمنٹس کی درآمدی تاخیرکاشکارہورہی ہے جبکہ ایس آرااو 598کے اجراءکے وقت پولیٹری اورکیٹیل فیڈکے کنسائمنٹس درآمدکرنے پر پابندی عائدنہیں کی گئی تھی ۔انہوںنے کہاکہ اس وقت ملک کے معاشی حالات بہت خرات ہوگئے اورہم اس قسم کی غلطیوں ملکی معیشت مزید ابترہوجائے گی۔انہوںنے وزارت تجارت سے درخواست کی کہ جاری ہونے والے گذشتہ نوٹیفکیشن کی دوبارہ سے وضاحت کی جائے تاکہ پولیٹری وکیٹیل فیڈکے کنسائمنٹس کی درآمد کی جاسکے۔