اسمگلنگ کی روک تھام،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنسائمنٹس پر10فیصد پروسیسنگ فیس عائد
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی حکومت کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے درآمدی کنسائمنٹس پر 10فیصد پروسیسنگ فیس عائدکردی ہے اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے ایس آراو1380جاری کیاگیاہے ایس آراوکے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے درآمدہونے والے کنسائمنٹس میں شامل کنفکشنری،چوکلیٹ،شوز،الیکٹریکل اورمیکینیکل مشینری،کمبل،ہوم ٹیکسٹائل اورگارمنٹس کے درآمد کئے جانے والے کنسائمنٹس کی درآمد قیمت پر10فیصدپروسیسنگ فیس عائد کردی ہے۔وفاقی حکومت کے اس فیصلے سے قومی خزانے کوسالانہ185ارب سے زائد کے محصولات وصول ہوں گےجبکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ہونے والی اسمگلنگ پرقابوپالیاجائے گادوسری جانب پاکستانی معیشت میں بھی بہتری رونماہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں وفاقی حکومت نے اسپیشل انویسمنٹ فیسی لیٹیشن کونسل کی ایپکس کمیٹی سے مشاورت کے بعد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے لگژری اشیاءکی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیاگیاتھا ،اپیکس کمیٹی نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے پاکستان کو ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیااوربتایاکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے درآمدی اشیاءکا حجم ایک سال کے دورن 2.5ارب ڈالر سے بڑھ کر6.71ڈالرہوگیاہے جس کے باعث قومی خزانہ کو سالانہ ایک کھرب 85ارب روپے کا نقصان پہنچ رہاہے ،افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے ذریعے ٹائر،فیبرک، کاسمیٹیکس،آٹوپارٹس،الیکٹرونس اشیاء، ٹائلز سمیت متعددلگژری اشیاءکی درآمدکی جارہی ہے جو افغانستان میں ڈیوٹی کم ہونے کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے نام پر درآمدکرکے واپس پاکستان اسمگل کی جاتی ہیں، اپیکس کمیٹی نے تجویزدی تھی کہ افغانسٹان درآمدکی جانے والی لگژری اشیاءسمیت دیگراشیاءپر پر 100فیصدریوالونگ انشورنس اوربینک گارنٹی لی جائے جبکہ پاکستا ن میں درآمدہونے والی جن اشیاءپر ڈیوٹی وٹیکسزمیں اضافہ کیاگیاہے وہ اشیاءافغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے درآمدکرکے پاکستان اسمگل کی جارہی ہیں جس کے اربوں روپے کا نقصان ہورہاہے۔