تیس لاکھ روپے رشوت کا جرم ثابت ہونے پر انکم ٹیکس آفیسرکو سزا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈآف ریونیونے سکھر سے تعلق رکھنے والے انکم ٹیکس آفیسرکو 30لاکھ روپے رشوت کا جرم ثابت ہونے پر سزاسنادی ہے۔دستاویزات کے مطابق سکھرآرٹی اومیں تعینات گریڈ16سے تعلق رکھنے والے نعیم عباس پر کرپشن کے الزامات درست قرارہونے پرسول سرونٹ قوانین کے تحت سزادی گئی ہے انسپکٹرنعیم عباس پر الزام عائد کیاگیاتھا کہ اس نے ارشدخان نامی ٹیکس دہندہ کو کیس ختم کرنے کے عوض 30لاکھ روپے کی رقم طلب کی گئی تھی جبکہ ایک اورکیس میںمذکورہ آفیسرکی جانب سے ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن، کراچی نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ایک ایسے شخص کو نوٹس بھیجا تھا جو 1993 سے غیر مقیم تھااس کے رشتہ دارجو کہ محکمہ کا ریٹائرآفیسرتھے محکمہ میں آکرمعاملے کی وضاحت کی اوربتایاکہ مذکورہ آفیسرکی جانب سے ان کو فون کرکے کیس ختم کرنے کے عوض 35لاکھ روپے طلب کئے گئے اورنہ دینے کی صورت میں کیس خراب کرنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ کیس کی تحقیقات کے لئے عمران قادرکو انکوائری آفیسرتعینات کرکے اگست 2022تک تحقیقاتی رپورٹ جمع کروانے کے احکامات جاری کئے گئے۔دستاویزات کے مطابق تیارکی جانے والی انکورئری رپورٹ میں کہاگیاہے محکمہ کی جانب سے شکایات کنندگان کو سناگیا جس میں دونوں شکایات کنندگان کی جانب سے الزام عائد کیاگیاکہ مذکورہ آفیسرکی جانب سے کیس کو ختم کرنے کے لئے رشوت طلب کی گئی تھی جبکہ ٹیلی فون کالزسے یہ الزام ثابت نہیں ہوتاکہ آفیسرنے رشوت طلب کی تھی لیکن آفیسرکی جانب سے شکایات کنندگان کو غیرمعمولی طورپر فون کالزکی گئی ہیں۔انکوائری آفیسرکی جانب سے ابتدائی تحقیقات کی بنیادپر انکم ٹیکس آفیسرکو شوکازنوٹس کا اجراءکیاگیالیکن نعیم عباس نے شوزکازنوٹس کا جواب دیتے ہوئے اپناموقف اخیتارکیاکہ اس پرلگائے گئے الزامات بے بنیاداورجھوٹ پر مبنی ہیں،نعیم عباس نے موقف اختیارکیاکہ اس نے ٹیکس دہندہ کو فون کالزکی ہیںلیکن اس نے صرف کیس پر بات چیت کرنے کے لئے دفترمیں آنے کی دعوت دی تھی۔ممبر ایڈمن اتھارٹی نے کیس کے تمام پہلوو¿ں، انکوائری رپورٹ، شوکاز نوٹس کا جواب اور ذاتی سماعت کے دوران جمع کرائے جانے کے بعد مشاہدہ کیا کہ نعیم عباس کے خلاف بدعنوانی/مالی فائدہ کے لیے غیر قانونی عمل کا عنصر قائم نہیں ہوا ہے۔ دستیاب ریکارڈ سے انسپکٹر سکھراس امرکی نشاندہی ہوتی ہے کہ انسپکٹرنعیم عباس کرپشن میں ملوث ہیں اورنعیم عباس کو سزاکے طورپرایک سال کی مدت کے لیے انکریمنٹ کو روک دیاگیاہے