ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے بینک اکاﺅنٹس منجمد ،یوٹیلیٹی کنکشن منقطح اوربین الاقوامی سفرپر پابندی کا فیصلہ
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے بینک اکاﺅنٹس منجمد ،بین الاقوامی سفرپر پابندی کا فیصلہ کیاہے۔تفصیلات کے مطابق چیف بروڈننگ دی ٹیکس بیس (بی ٹی بی) محمد آصف نے میڈیا کو بتایا کہ ایف بی آر نے نان فائلرز کی رجسٹریشن کے لیے کاروباری اور کمرشل یونٹس کا ملک گیر سروے شروع کر دیا ہے۔انہوںنے بتایاکہ نان فائلرز کو جرمانے ،یوٹیلیٹی منقطع کرنے، بینک اکاﺅنٹس کی معطلی اور موٹرویز، ہوائی اڈوں پر اپنی نقل و حرکت کو محدود کرنے جیسے نتائج سے بچنے کے لیے اپنے آپ کو قریبی ٹیکس آفس میں رجسٹر ڈکرانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر پورے ملک میںاپنی فیلڈ فارمیشنز کے ذریعے سروے کرنے ، کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کررہاہے جو مستقبل قریب میں اس ویب سائٹ پر دستیاب کر دی جائے گی۔مذکورہ اہلکار کی ایک دستاویز سے انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان کی آبادی24کروڑسے اورصفر52لاکھافرادٹیکس گوشوارے جمع کرواتے ہیں۔انہوںنے مزید بتایاکہ پاکستان کو اپنے مالیاتی منظر نامے میں ایک زبردست چیلنج کا سامنا ہے اورٹیکس فائلرزکی تعدادانتہائی کم ہے جس کے باعث محصولات کی وصولی بھی کم ہورہی ہے اور ملک کی آمدنی کی پیداوار کو نمایاں طور پر نقصان اٹھانا پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں اہم عوامی خدمات اور اہم سماجی اقتصادی ترقی کے اقدامات کے لیے ناکافی فنڈنگ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی مالیاتی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک ضرورت کے طور پر ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ مذکورہ بالا کو مدنظر رکھتے ہوئے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے ایک ملک گیر مہم کا آغاز کیا ہے، جس میں تمام اہل افراد اور قابل ٹیکس آمدنی حاصل کرنے والوں کو ٹیکس نظام میں رجسٹرڈ کرنے اور اپنی آمدنی کا ریٹرن فائل کرنے کا ہدف بنایا گیا ہے۔رواں سال کے دوران ایک اندازے کے مطابق ملک کے ریگولر ٹیکس دہندگان میں 15 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان شامل کیے جائیں گے۔ڈائریکٹر بی ٹی بی نے بتایا کہ ایف بی آر نے تھرڈ پارٹی ڈیٹا کے حصول کے ذریعے ایسے لاکھوں افراد کے مالیاتی لین دین کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے جو ابھی تک ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں۔انہوں نے کہاکہ کوئی بھی شخص ایک سادہ عمل کے ذریعے رجسٹرڈ ہو سکتا ہے اور گزشتہ چند سالوں کے دوران اس نے مختلف قسم کے لین دین کی جانچ پڑتال کی ہے۔یہ معلومات وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ ہوتی رہتی ہیں۔ تمام متعلقہ افراد کے علم میں یہ بات بھی ہے کہ ایف بی آر کے پاس ان تمام افراد کا ڈیٹا موجود ہے جو انکم ریٹرن فائل کرنے کے اہل ہیں، یہ چند ہفتوں اور دنوں کی بات ہے کہ عدم تعمیل کرنے والے تمام افراد کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ؛لہٰذا وقت کا فائدہ اٹھانے کے لیے سب کے مفاد میںہے کہ اپنے قریبی ٹیکس آفس کا دورہ کریں اور جرمانے یوٹیلیٹیز کا کنکشن منقطع ہونے، بینک اکاﺅنٹس کی معطلی اوربیرون ملک ہونے والی نقل وحمل پر پابندی جیسے نتائج سے بچنے کے لیے رجسٹر ڈہوں۔