فرضی کمپنیوں کی آڑمیں کروڑوں روپے کے ٹیکس ریفنڈز کا انکشاف
کراچی (اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈآف ریونیو نے 23 کروڑ کی جعلی انوائسوں پر جاری کردہ سیلز ٹیکس ریفنڈ پر کارروائی شروع کردی ہے۔ اس سلسلے میں آر ٹی او ٹوکراچی نے تین ایف آئی آرز رجسٹرڈ کروادیں۔ تفصیلات کے مطابق آر ٹی او ٹو کراچی نے اورینٹ کیمیکل کے خلاف 11 کروڑ 42 لاکھ، پیراماﺅنٹ انڈسٹریز کے خلاف 8 کروڑ 50 لاکھ اور اسکارڈ انڈسٹریز کے خلاف 3 کروڑ 13 لاکھ، جعلی انوائسز پر سیلز ٹیکس ریفنڈ حاصل کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کروائی ہیں۔ ان کمپنیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے فرضی کمپنیوں سے انوائسز حاصل کی اور سیلز ٹیکس ریفنڈز حاصل کئے جبکہ ان کمپنیوں پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے جعلی انوائسز بھی جاری کی اور دوسری کمپنیوں کو فائدہ پہنچایا۔ آر ٹی اوٹو کراچی نے حال ہی میں سپریم کورٹ میں جعلی سیلز ٹیکس ریفنڈ کے کیس کی روشنی میں ان کمپنیوں کی خلاف کارروائی شروع کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام وہ کیسز ہیں جنہوں نے 2011/2012 میں بڑی تعداد میں حکومت سے جعلی انوائسز کے ذریعہ فراڈ کیا اور قوی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جن کمپنیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی ہیں وہ پہلے ہی سے بلیک لسٹ ہیں اور ان کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ یہ فرضی کمپنیاں کچھ عناصر نے قائم کی اور فائدہ اٹھا کر بند کردی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان کمپنیوں کی جانب سے ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرن بھی فائل کی جاتی رہی ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایسی تقریبا 4 ہزار سے زائد کمپنیاں بنائی گئی تھیں جن کو ایف بی آر نے 2013ءمیں بلیک لسٹ کیا۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ اس میں ایف بی آر کے سینئر افسران اور کچھ سیاسی عناصر شامل تھے، اس لئے ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکی۔