Exclusive Reports

ایس آراو1125کاغلط استعمال کرکے کپڑے کے متعددکنسائمنٹس کی کلیئرنس

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ان لینڈریونیونے ایس آراو1125کاغلط استعمال کرنے پر درآمدکنندہ ،کلیئرنگ ایجنٹ اوردیگرکے خلاف ایف آئی آردرج کرلی ہے۔ذرائع کے مطابق میسرزمائنڈچیلنج کے مالک سیف الملوک کی جانب سے جعلی صنعتی پرکپڑے کے متعددکنسائمنٹس درآمدکئے جبکہ مذکوہ کمپنی کی سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن ویونگ یونٹ کے طورپر کروائی گئی ہے جہاں پر صرف یارن سے کپڑے کی تیاری کی جاسکتی ہے لیکن درآمدکنندہ میسرزمائنڈچیلنج نے کلیئرنگ ایجنٹ محمدعامرکے ساتھ مل کرغیرقانونی طورپرکپڑے کے متعدد کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لئے ایس آراو1125کا غلط استعمال کرکے قومی خزانے کو 2کروڑ47لاکھ سے زائد کا نقصان پہنچایاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ ڈپٹی کمشنران لینڈریونیوکو اطلا ع ملی کہ میسرزمائنڈچیلنج کی جانب سے ایس آراو1125کاغلط استعمال کرکے کپڑے کے کنسائمنٹس کی درآمدکی جارہی ہے جس پر محکمہ نے مزکورہ کمپنی کی جانب سے درآمدکئے جانے والے کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ میسرزمائنڈچیلنج کی جانب سے اگست 2018کے دوران 15 کروڑ 23 لاکھ 91 ہزار مالیت کے مختلف اقسام کے کپڑوں کے 18درآمدی کنسائمنٹس پر 2کروڑ 42 لاکھ 77 ہزارروپے کی کسٹمزڈیوٹی اداکرتے ہوئے ایس آراو1125کے سہولت کا ناجائزفائدہ اٹھااور کنسائمنٹس کی کلیئرنس صفرفیصدسیلز ٹیکس پر کی جبکہ مذکورہ کمپنی کپڑے درآمدکرنے کی مجازنہیں ہے۔ذرائع نے مزیدبتایاکہ میسرزمائنڈچیلنج کی جانب سے کپڑے کی غیرقانونی کلیئرنس کرواکربعدازاں درآمدکیاجانے والے کپڑے کے کنسائمنٹس کومیسرز پرل انٹرپرائززاورمیسرزیونیورسل انٹرپرائززسمیت مختلف غیررجسٹرڈکمپنیوں کو فروخت کیاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ ان لینڈریونیوکے متعلقہ افسران نے میسرزمائنڈچیلنج کی جانب سے دیئے گئے صنعتی یونٹ کی تحقیقات کی گئی تواس امرکی تصدیق ہوئی کہ کمپنی کے مالک سیف الملوک نے کمپنی کی رجسٹریشن غیرقانونی طریقے سے کروائی کیونکہ جو پتہ کمپنی کے دستاویزات میں درج ہے وہاں پر پاورلومزموجودہیں جبکہ وہاں پر موجودپاورلومزکے مالک سے دریافت کیاگیاتواس نے بتایاکہ یہ پاورلومزاس کی ملکیت ہیں اوروہ سیف الملوک نامی کسی شخص کونہیں جانتاجس پر محکمہ ان لینڈریونیونے تمام میسرزمائنڈچیلنج کے مالک سیف الملوک ،کلیئرنگ ایجنٹ محمدعامراورٹیکس کنسلٹنٹ عبیدجمشیدکے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button