پی آئی سی ٹی سے21سالہ معاہدہ ختم ہونے پرکے پی ٹی ٹرمینل کی ذمہ دایاں نبھائے گا
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی تجارتی لین دین نے پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرزٹرمینل سے 21سالہ معاہدہ 17جون 2023کو ختم ہونے پر کراچی پورٹ ٹرسٹ کو اختیار دیا کہ وہ کنٹینر ٹرمینل کی برتھ 6 سے 9 ایسٹ وارف کے آپریشنزکی ذمہ داریاں نبھائے۔ذرائع کے مطابق کے پی ٹی نے 2002 میں کنٹینر ٹرمینل کے آپریشنز کے لیے پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل کے ساتھ 21 سالہ معاہدہ بی اوٹی(بلڈآپریٹ اینڈٹرانسفر)کی بنیادپر کیاگیا لیکن رعایت دہندہ معاہدے کی شرائط کے مطابق خالی کرنے کے لئے تیارنہیں تھاتاہم، وزارت بحری امور نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کی پیرنٹ منسٹری ہونے کے باعث، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی قراردادوں اور فیصلوں کی بنیاد پر، پورٹ ٹرسٹ کو ہدایت کی تھی کہ وہ معاہدہ کی میعاد ختم ہونے کے فوراً بعد ٹرمینل کی ذمہ داریاں سنبھال لے۔ذرائع کے مطابق کمیٹی نے وزارت کے اس فیصلے کی توثیق کی کہ 17 جون 2023 کو پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل کے ساتھ معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد،کراچی پورٹ ٹرسٹ کنٹینر ٹرمینل کی سرگرمیوں کو چلانے کا چارج سنبھال لے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ابوظہبی پورٹس سمیت کئی پورٹ آپریٹرز نے بھی ٹرمینل کی ذمہ داریاں لینے میں دلچسپی ظاہرکررہی ہیں تاہم موجودہ آپریٹر سب سے زیادہ بولی سے ملنے کا حق استعمال کرتے ہوئے جاری رکھنا چاہتا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ موجودہ مراعات یافتہ نے 17 جون کے بعد بھی ٹرمینل کی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیاتھالیکن عدالت نے درخواست مستردکردی۔ ذرائع کے مطابق کے پی ٹی نے گزشتہ سال فیصلہ کیا تھا کہ موجودہ معاہدہ ختم ہونے پرمذکورہ ٹرمینل انتظامیہ کو ختم کر دیا جائے اور مستقبل کے آپریشنز کے لیے مسابقتی بولی لگائی جائے جبکہ پی آئی سی ٹی انتظامیہ چاہتی تھی کہ کے پی ٹی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے تاکہ وہ ٹرمینل برتھ 6 سے 9 تک پرکام جاری رکھے اور معاہدہ میں توسیع کی جائے کیونکہ اسے ایک سال پہلے برطرفی کا نوٹس نہیں دیا گیا تھا۔