ایس اراو1125کا غلط استعمال ،جعلی انڈسٹری کی آڑمیں کپڑے کی کلیئرنس ،دوملزمان گرفتار
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کے شعبہ آراینڈڈی نے ایس آراو1125کا ناجائزفائدہ لینے والے جعلی ٹیکسٹائل یونٹ کے خلاف ایف آئی آرکااندراج کرتے ہوئے دوملزمان مشتاق احمدااورمہدی رضاکوگرفتارکرلیاہے جبکہ مزید دوملزمان مرتضیٰ علی اورعارف کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ذرائع کے مطابق کلکٹرماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ اشدجوادکوخفیہ اطلاع ملی کہ جعلی انڈسٹری کے نام پرساﺅتھ ایشیاءٹرمینل (SAPT)سے میسرزمشتا ق ٹیکسٹائل نامی ایک جعلی فیکٹری کی جانب سے کپڑے کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر ایس آراو1125کا ناجائزفائداٹھاکر قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایاجارہاہے جس پر کلکٹراشدجوادنے کسٹمزافسران کو ہدایات جاری کیں کہ مشتاق ٹیکسٹائل کی جانب سے کلیئرکئے کپڑے کی کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کی گئیں تاہم افسران نے ویبوک کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی توانکشاف ہواکہ مذکوروہ ٹیکسٹائل یونٹ کے تین کنسائمنٹس ایس اے پی ٹی ٹرمینل سے کلیئرکئے جانے ہیںجس پر محکمہ کسٹمزنے کپڑے کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک دی۔ذرائع نے بتایاکہ مشتاق ٹیکسٹائل نامی جعلی یونٹ کے مالکان نے دھوکہ دہی سے ویبوک کی آئی ڈی حاصل کی تاہم مذکورہ یونٹ اب تک کروڑوںروپے مالیت کے کپڑے کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کرچکاہے جس پر غیرقانونی طورپر ایس آراو1125کا فائدہ اٹھاکرقومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ ذرائع نے مزیدبتایاکہ اس ضمن میں محکمہ کسٹمزنے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آرایس سے مذکورہ ٹیکسٹائل یونٹ سے متعلق وضاحت طلب کی جس پر انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے بتایاکہ مشتاق ٹیکسٹائل نامی کوئی بھی یونٹ آئی آرایس میں انڈسٹری کے نام سے رجسٹرڈنہیں ہے۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے بجٹ میںانڈسٹری کی جانب سے درآمدکئے جانے والے کپڑے کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر ایس آراو1125کی سہولت دی گئی تھی جس کے تحت درآمدی کپڑے کی کلیئرنس پر سیلزٹیکس کی چھوٹ دی گئی جبکہ کمرشل امپورٹرپر 6فیصدسیلز ٹیکس عائد کیاگیاتاہم انڈسٹری کے نسبت کمرشل امپورٹرکوایک کنٹینرپر 10لاکھ روپے کے زائدڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کرناپڑتی ہے اسی لئے جولائی 2107کے بعدسے پورٹ قاسم ،پی آئی سی ٹی، ایس اے پی ٹی ٹرمینلزپر کپڑے کی کلیئرنس انڈسٹری کے آڑمیں کی جارہی ہے اورجولائی سے اب تک سیکڑوں کنٹینرزکی کلیئرنس جعلی انڈسٹریزکے نام پرکی جاچکی ہے جس سے ایک محتاط اندازے کے مطابق قومی خزانے کواربوں روپے کا نقصان پہنچایاجاچکاہے جبکہ ابھی بھی چاروں ٹرمینلزپربے شمارکپڑے کے کنسائمنٹس کلیئرنس کے منتظرہیںجس پر ایس آراو1125کا غیرقانونی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائے گی۔