ڈپلومیٹک کارگوکی آڑمیں چھ کروڑمالیت کی اشیاءکی اسمگلنگ
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کسٹمز نے ڈپلومیٹک کارگو کی آڑ میں اسمگلنگ کی منفرد واردات کو ناکام بناتے ہوئے ڈپلومیٹک کنٹینرسے 6 کروڑ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیاءکی کوشش ناکام بنادی ہے۔کلکٹر کسٹمز پریونٹیو ڈاکٹر افتخار احمد نے کسٹم ہاﺅس کراچی میں ڈپٹی کلکٹر کسٹمز ہیڈکوارٹرز محمد فیصل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کسٹمز اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے ڈپلومیٹک پریولیج ایکٹ کے تحت منفرد انداز میں اسمگلنگ کرنے والے گروہ کی نشاندھی کرکے تاریخ میں ایک مثال رقم کردی ہے۔ایک خفیہ اطلاع کے بعدڈپٹی کلکٹرکسٹمز ہیڈکوارٹرز محمد فیصل کی قیادت میں اے ایس او کے تین ایس پی ایس محمد طیب خان،طارق خان اور خالد تبسم پر مشتمل ٹیم نے دبئی کی پورٹ جبل علی سے 40 فٹ کے کنٹینرمیں ڈپلومیٹک کے کنسائمنٹ پرگہری نظر رکھی جو بدھ کو کسٹمز کلیرنس حاصل کرچکا تھا کسٹمز اے ایس او کی ٹیم نے مزکورہ کنٹینر کی مانیٹرنگ جاری رکھی تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ ہینڈلر نے متعلقہ قونصلیٹ میں گڈز ڈیکلریشن میں ظاہرکردہ گھریلو استعمال کا درآمدہ سامان ڈلیور کرنے بعد کورنگی صنعتی علاقے کا رخ کیا اور چمڑہ چورنگی کے پاس رک کر تین مختلف مزدا ٹرکوں میں اسمگل شدہ اشیاءکو منتقل کرنا شروع کیے اس دوران اے ایس او کی ٹیم نے چھاپہ مارکر تینوں مزدا ٹرکوں اور کنٹینرکنٹرول قبضے میں ضبط کرکے گروہ کے تین افرادکو گرفتار کرلیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپلومیٹک پریولیج ایکٹ کاناجائز استعمال کرنے والا ماسٹرمائینڈ ساجد لاکھانی ہے جواس نوعیت کی اسمگلنگ کا فنانسر بھی لیکن وہ دبئی میں رہائش پزیر ہے اور پاکستان میں داخل ہوتے ہی اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔ڈپلومیٹک پریولیج ایکٹ کے مزکورہ کنسائمنٹ کی جی ڈی میں اشیاءکی مالیت 9 لاکھ 86 ہزار روپے ظاہر کی گئی تھی۔کنسائمنٹ میں متعلقہ قونصلیٹ کے لیے صرف گھریلو استعمال کا سامان منگوایا گیا تھا لیکن منظم گروہ نے اس ڈپلومیٹک کنسائمنٹ میں بھاری بھرکم ڈیوٹی وٹیکسوں کی حامل اشیاءاسمگل کرنے کی کوشش کی جس سے قومی۔خزانے کو ریونیو کی مد میں 3 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا جارہا تھا۔اسمگل شدہ اشیاءمیں 15ہزارموبائل فونز8 ٹن آٹو پارٹس 300 ریفریجریشن گیس سلینڈرز37 ریفریجریشن کوائلزاور 45 پینٹ کی بالٹیاں شامل ہیں۔ایک سوال کے جواب میں کلکٹر پریونٹیو نے بتایا کہ ڈپلومیٹک پریولیج ایکٹ کے تحت درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کی کسٹمز کی سطح پر دنیا بھرجانچ پڑتال نہیں کی جاتی ہے تاہم محکمہ کسٹمز نے ڈپلومیٹک کارگو میں ہونے والی بے قاعدگی کی تحقیقات کے لیے ایف بی آر اور پاکستان کے وزارت خارجہ کو خط ارسال کردیاہے۔