پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 8.70 ارب ڈالر تک بڑھ گئے۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 فروری 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے تک 162 ملین ڈالر اضافے سے 8.70 بلین ڈالر ہو گئے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جمعرات کو کہا کہ ایک ہفتہ قبل یعنی 03 فروری 2023 کو ملک کے زرمبادلہ کے کل ذخائر 8.54 بلین ڈالر تھے۔ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 27 اگست 2021 کو 27.228 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ تب سے اب تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 18.526 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے سرکاری ذخائر بھی 10 فروری 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے تک 275 ملین ڈالر بڑھ کر 3.192 بلین ڈالر ہو گئے جو ایک ہفتہ قبل 2.917 بلین ڈالر تھے۔سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر کی موجودہ سطح صرف 19 دنوں کے لیے درآمدی کور فراہم کرنے کے لیے ہے۔پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے مطابق جنوری 2023 کا درآمدی بل 4.856 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر اس سطح پر ہونے چاہئیں جو تین ماہ کا درآمدی احاطہ فراہم کر سکیں۔اسٹیٹ بینک کے سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گر کر تقریباً نو سال کی کم ترین سطح پر آگئے تھے۔ اس سے قبل، اسٹیٹ بینک کے سرکاری ذخائر فروری 2014 میں اس سطح پر 3.19 بلین ڈالر پر دیکھے گئے تھے۔مرکزی بینک نے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ طے شدہ بیرونی ادائیگیوں کو قرار دیاہے۔مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 27 اگست 2021 کو ختم ہونے والے ہفتے تک 20.146 بلین ڈالر کی ریکارڈ بلند سطح پر تھے۔ تب سے اسٹیٹ بینک کے سرکاری ذخائر میں 16.954 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔دوسری جانب 10 فروری 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے تک کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر 113 ملین ڈالر کم ہو کر 5.51 بلین ڈالر رہ گئے جب کہ ایک ہفتہ قبل 5.623 بلین ڈالر تھے۔