پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ کردیا اطلاق 16 فروری سے ہوگا۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر)حکومت پاکستان نے بدھ کے روز پیٹرولیم کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کا اعلان کیا ہے جس کا اطلاق 16 فروری 2023 سے ہوگا۔حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 22 روپے 20 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کردیا۔فنانس ڈویژن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کے نئے نرخ 16 فروری 2023 سے لاگو ہوں گے۔پیٹرول کی قیمت 22 روپے 20 پیسے فی لیٹر 249 روپے 80 پیسے سے بڑھ کر 272 روپے فی لیٹر ہو گئی۔ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت 17.20 روپے فی لیٹر اضافے سے 262.80 روپے سے بڑھا کر 280 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت 189.83 روپے سے بڑھا کر 12.90 روپے سے بڑھا کر 202.73 روپے فی لیٹر کر دی گئی۔لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت 187 روپے سے 9 روپے 68 پیسے اضافے سے 196 روپے 68 پیسے ہو گئی۔فنانس ڈویڑن نے کہا کہ قیمت میں اضافہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہے جو موجودہ قیمتوں کے تعین کی مدت کے حساب سے لاگو ہوتا ہے۔26 جنوری 2023 کو روپے کے ڈالر کے مقابلے میں کریش ہونے اور اس کے آزادانہ گرنے کے بعد قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ مقامی کرنسی 03 فروری 2023 کو گرین بیک کے مقابلے میں 276.58 روپے کی اب تک کی کم ترین سطح پر آگئی۔ تاہم، مقامی یونٹ نے 13 فروری 2023 کو انٹربینک فارن ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے اختتام تک 269.44 پر ختم ہونے کے لیے ریکوری کی۔حکومت کی جانب سے مارکیٹ فورسز کو شرح مبادلہ کا تعین کرنے کی اجازت دینے کے بعد مقامی کرنسی تیزی سے گر گئی۔ پچھلے پانچ مہینوں کے دوران حکومت نے ڈالر کے نرخوں کو محدود کیا، جس نے برآمدی آمدنی اور ترسیلات زر کی آمد کو بری طرح متاثر کیا۔ دوسری طرف، ڈالر کی حد بندی کے نتیجے میں بلیک مارکیٹ نے انٹربینک اور غیر ریگولیٹڈ مارکیٹوں میں روپے/ڈالر کی شرح میں بہت فرق پیدا کیا۔ملک کو معاشی بحران جیسے حالات کا سامنا ہے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آو¿ٹ پیکج پر بات چیت، جو گزشتہ کئی ماہ سے تعطل کا شکار تھا۔اطلاعات کے مطابق، حکومت آئی ایم ایف کے مطالبے کے مطابق اضافی پیدا کرنے کے لیے منی بجٹ متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ جس میں پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کا نفاذ بھی شامل ہو سکتا ہے۔توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت آئی ایم ایف کا قرضہ پروگرام پچھلے کئی مہینوں سے تعطل کا شکار تھا اور اس سے ملک کی بیرونی پوزیشن پٹری سے اتر گئی۔آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا آخری دور 16 فروری 2023 کو ہوگا، جس کی منظوری کی صورت میں اس سے ملک کے لیے 1.2 بلین ڈالر کی قسط کی راہ ہموار ہوگی۔آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے حکومت پہلے ہی گیس کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کا اعلان کر چکی ہے۔ مزید برآں، منی بجٹ اور دیگر اقدامات جیسی تبدیلیاں کارڈ پر ہیں۔ماہرین کا خیال تھا کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کے لیے کی جانے والی تبدیلیوں کے بعد قیمتوں میں اضافے کا طوفان ناگزیر ہے۔