پاکستان سے انڈین چینی کا پہلاکنسائمنٹ ازبکستان روانہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان ازبکستان ٹرانزٹ ٹریڈایگریمنٹ کے تحت پاکستان سے انڈین چینی کا پہلاکنسائمنٹ ازبکستان روانہ کردیاگیاہے ۔گذشتہ دنوں ساﺅتھ ایشیا پیسی فک ٹرمینل پر منعقدکی جانے والی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹرجنرل ٹرانزٹ ٹریڈافتخاراحمدنے کہاکہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ نہ صرف دونوں ممالک بلکہ افغانستان کے لیے بھی جیت کی صورت حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ازبکستان ٹرانزٹ ٹریڈایگریمنٹ کے تحت تقریباً 90 ٹن انڈین چینی ازبکستان بھیجی جارہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ازبکستان کی صرف 2.5 فیصد درآمدات بھارت سے ہوتی ہیں جبکہ اس کی بڑی درآمدات چین اور کوریا سے ہوتی ہیں، امید ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستانہ تعلقات کی وجہ سے ازبکستان تک ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 300 کنٹینرز ماہانہ تک بڑھ جائے گا۔مزید برآں انہوں نے کہا کہ تمام آف ڈاک اور آن ڈاک ٹرمینلز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مناسب سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ٹرانزٹ کارگو کی آف لوڈنگ اور ری لوڈنگ کے لیے علیحدہ جگہ مختص کریں ۔انہوں نے کہاکہ ٹرانزٹ کارگوز کو حتمی منزل تک پہنچنے میں 14 دن لگیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے نومبر 2021 میں ٹرانزٹ رولز جاری کیے تھے اور متعلقہ افسران نے تین ماہ کے قلیل عرصے میں اس مشکل کام کو ممکن بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ازبکستان ٹرانزٹ ٹریڈایگریمنٹ کے تحت پاکستان کو چین اور ازبکستان کے درمیان تقریباً 300 بلین امریکی ڈالر کے ٹرانزٹ ٹریڈ فوائد حاصل کرنے کا موقع ملا۔دریں اثناءافغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل سید عبدالجبار طخاری نے تمام کارگوز کے لیے تحفظ اور محفوظ راستے فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔انہوںنے کہاکہ افغانستان کی تمام سرحدیں محفوظ ہیں اور سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ افغان حکومت افغانستان کے راستہ ان کی آخری منزلوں تک جانے والے ٹرانزٹ کارگو کی مکمل حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے پاکستانی حکام پر بھی زور دیا کہ وہ بندرگاہوں اور پاک افغان سرحدوں سے متعلق تمام مسائل حل کریں تاکہ افغان تاجروں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس موقع پر محکمہ کسٹمز اورتمام آف ڈاک اورآن ڈاک ٹرمینل کے حکام موجود تھے۔