Anti-Smuggling

پشاورڈرائی پورٹ پر درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس مس ڈیکلریشن کے ذریعے کئے جانے کا انکشاف

کراچی(اسٹاف رپورٹر،28جنوری2014)پشاورڈرائی پورٹ پر کپڑے،الیکٹرانک ،کاسمیٹکس،اورکمپیوٹرزسمیت مختلف درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس مس ڈیکلریشن کے ذریعے کئے جانے کا انکشاف ہواہے ۔ذرائع نے بتایاکہ پشاورڈرائی پورٹ پرکپڑے کے کنسائمنٹس کو مس ڈیکلریشن کے ذریعے پولیسٹرظاہرکرکے سلک(Silk) کلیئرکیاجارہاہے جس سے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہاہے کیونکہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمزویلیویشن کی جانب سے پولیسٹرکی درآمدی ویلیو4.40ڈالرفی کلومقررکی گئی ہے جبکہ محکمہ کسٹمزکے ڈیٹاکے مطابق سلک(Silk)50تا60ڈالرفی کلومیں درآمدکیاجاتاہے لیکن پشاورڈرائی پورٹ پر تعینات کسٹمزافسران کی ملکی بھگت سے پولیسٹرظاہر کرکے سلک کی کلیئرنس کی جارہی ہے ،جبکہ کمپیوٹرکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس بھی مس ڈیکلریشن کے ذریعے کرکے قومی خزانہ کو فی کنٹینرز6تا8لاکھ روپے کا نقصان پہنچایاجارہاہے۔اس ضمن میں تاجربرادری کا کہناہے کہ پشاور،سمٹریال،لاہورسمیت ملک کے دیگر ڈرائی پورٹ پردرآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر کروڑوں روپے کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی جارہی ہے اس لئے محکمہ کسٹمزکو چاہئے کہ ٹرانزٹ پاس(TP)کے ذریعے ڈرائی پورٹس پر جانے والے تمام درآمدی کنسائمنٹس کی اسکینگ اورایگزامینشن کو لازمی قراردیاجائے تاکہ پورے ملک میں یکساں ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی پر کنسائمنٹس کی کلیئرنس ممکن ہوسکے۔

پشاورڈرائی پورٹ پرافسران کی ملی بھگت سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس 40لاکھ ڈیوٹی کے بجائے 4لاکھ میں کئے جانے کا انکشاف

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button