وزیراعظم شہباز شریف کی پاکستان کسٹمز میں کرپشن کے خلاف کارروائی کی ہدایت

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت گذشتہ روز ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پاکستان کسٹمز میں بدعنوانی کے خاتمے اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ملکی معیشت میں کسٹم کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم شہباز نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اندر جامع اصلاحات اور معاشی تحفظ کو تقویت دینے کے لیے مکمل ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیا۔سیشن کے دوران، وزیر اعظم شہباز نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ کسٹم ڈیوٹی کے سخت نفاذ کو یقینی بنائیں، مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید ترین آلات کو بروئے کار لاتے ہوئے آپریشن کو ہموار کریں اور غیر ضروری رکاوٹوں کو ختم کریں۔ انہوں نے ایف بی آر اور دیگر متعلقہ محکموں میں اصلاحاتی اقدامات کی تاثیر کی نگرانی کے لیے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی اہمیت پر زور دیا، تمام منصوبوں کی مرکزی نگرانی کی وکالت کی۔محصولات میں اضافے پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم شہباز نے کسٹم سیکٹر میں اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک وقف پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام کی ہدایت کی۔ انہوں نے غلط انوائسنگ اور انڈر انوائسنگ سے متعلق مسائل کے حل پر بھی زور دیا جس سے مقامی صنعتوں کو خطرہ لاحق ہے اور حکام پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے معاشی مفادات کا تحفظ کریں۔مزید برآں، وزیر اعظم شہباز نے شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بناتے ہوئے شپنگ انڈسٹری کے آپریشنز کو چلانے کے لیے ایک مضبوط ریگولیٹری فریم ورک کے نفاذ پر زور دیا۔ انہوں نے خاص طور پر ویب پر مبنی کسٹمز سسٹم (ویبوک) کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی ضرورت پر روشنی ڈالی، جو کسٹم آپریشنز کو بڑھانے میں اہم ہے۔بریفنگ کے دوران، حکام نے بتایا کہ پاکستان کسٹمز نے مکمل آٹومیشن حاصل کر لیا ہے، جس میں اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی کنسلٹنٹس کی مہارت کے ساتھ جدید مصنوعی ذہانت(AI) پر مبنی نظام کو مربوط کیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ تقریباً 72.4 فیصد درآمدی اور برآمدی عمل کو گرین چینل کے ذریعے ہموار کیا گیا، جس سے آپریشنل کارکردگی میں نمایاں کردار ادا کیا گیا۔ مزید برآں، پاکستان کسٹمز نے جولائی 2023 سے جون 2024 تک موثر ویلیوایشن کنٹرولز کے ذریعے محصولات کی وصولی میں 240 بلین روپے کے متاثر کن اضافے کی اطلاع دی ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 80 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔اجلاس میں وفاقی کابینہ کے اہم ارکان بشمول احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب اور علی پرویز ملک کے علاوہ پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین جہانزیب خان، اٹارنی جنرل منصور اعوان، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، رکن قومی اسمبلی بیرسٹر عقیل ملک اور دیگر نے شرکت کی اور چیئرمین ایف بی آر زبیر ٹوانہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی شرک تھے ،آخر میں، وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایات کی کہ پاکستان کسٹمز میں اصلاحات، شفافیت کو بڑھانے اور سٹریٹجک نفاذ اور تکنیکی جدت طرازی کے ذریعے ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پر زور دیا۔ کسٹم کے موثر انتظام کے ذریعے بدعنوانی سے نمٹنے اور معاشی استحکام کو فروغ دینے کے لیے حکومت کا عزم ثابت قدم ہے، اس شعبے میں مستقبل میں اصلاحات کے لیے ایک مضبوط ایجنڈا ترتیب دے رہا ہے۔