جنریٹرزپارٹس کی کلیئرنس پر 18کروڑسے زائد کی ٹیکس چوری،مقدمہ درج
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈائریکٹریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے جنریٹرزپارٹس کی کلیئرنس پر کی جانے والی 18کروڑسے زائد مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکو بے نقاب کرتے ہوئے درآمدکنندہ میسرزباہم ایسوسی ایٹ پرائیوٹ لمیٹڈ اورکلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزیدتحقیقات کا آغازکردیاہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم پورٹل سے چیف کلکٹرکوشکایات کی گئی کہ جنریٹرزپارٹس کی کلیئرنس میں انڈرانوئسنگ کے تحت کرکے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی جارہی ہے جس پر چیف کلکٹرنے ڈائریکٹرپوسٹ کلیئرنس آڈٹ اشرف علی کو معاملے کی تحقیقات کا حکم جاری کیا۔ ذرائع نے بتایاکہ ڈائریکٹرپوسٹ کلیئرنس آڈٹ اشرف علی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹرشعب رضاکو ہدایات جاری کی گئیں کہ میسرزباہم ایسویسٹ کی جانب سے کلیئرکئے جانےوالے جنریٹرزپارٹس کے کنسائمنٹس کی مکمل جانچ پڑتال کرکے فوری طورپر رپورٹ جاری کی جائے جس پر ڈپٹی ڈائریکٹرشعب رضا اوران کی ٹیم میں شامل آئی او انصارحسین کاظمی نے میسرزباہم ایسوسی ایٹ پرائیوٹ لمیٹڈ کی جانب سے 2014تا2017کے دوران کلیئرکئے جانے والے جنریٹرزپارٹس کے کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کی گئی تو 20کنسائمنٹس کی کلیئرنس انڈرانوائسنگ کے تحت جعلی انوائسزکے ذریعے کی گئی جس پر ڈئریکٹریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے یورپ کے سپلائزسے بذریعہ مکتوب معلومات کی گئی تویورپ میں قائم میسرزمیفل لمیٹڈنے پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے مہیا کی جانے والی انوائسزسے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے انوائسزکو جعلی قراردیا جس پر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے مذکورہ درآمدکنندہ اورکلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ درآمدکنندہ نے جعلسازی کے ذریعے قومی خزانے کو 18کروڑ57لاکھ78ہزارروپے کا نقصان پہنچایا۔اس ضمن میں پوسٹ کلیئرنس آڈٹ میں تعینات آفیسرسے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے بتایاکہ انڈرانوئسنگ کے تحت جنریٹرزپارٹس کی کلیئرنس پر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے پہلی بار مقدمہ کا اندراج کرکے 18کروڑسے زائد کے ڈیوٹی وٹیکسزکی چوری کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ ابھی اس کی مزید جانچ پڑتال کی جاری ہے جس میں تقریباایک ارب سے زائد کے ڈیوٹی وٹیکسزکی کم ادائیگی بے نقاب ہوگی ۔انہوں نے بتایاکہ گذشتہ کئی ماہ سے اس کی تحقیقات کی جارہی تھیں اورمکمل تحقیقات کو مدنظررکھتے ہوئے مقدمہ درج کیاگیاہے جبکہ ملزمان پر منی لانڈرنگ کا بھی الزام عائد کیاگیاہے اس لئے منی لانڈرنگ کی مزید تحقیقات کے لئے کیس کو ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس کے سپردکردیاگیاہے۔اس سلسلے میں متاثرہ کلیئرنگ ایجنٹ سے رابطہ کیاگیاتوانہوںنے بتایاکہ کلیئرنگ ایجنٹ کو جو دستاویزات درآمدکنندگان کی جانب سے مہیاکئے جاتے ہیں ان کی بنیادپر گڈزڈیکلریشن فائل کی جاتی ہے اورجی ڈی کے ساتھ دیئے جانے والے دستاویزات کی محکمہ کسٹمزکی جانب سے تصدیق بھی کی جاتی ہے اس کے بعد کنسائمنٹس کی کلیئرنس عمل میںآتی ہے۔انہوںنے کہاکہ میسرزباہم ایسوسی ایٹ کی جانب سے جو دستاویزات ہمیں مہیاکئے گئے اس کے مطابق کنسائمنٹس کی کلیئرنس کی گئی اورڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی بھی دستاویزات کے بنیادکی جاتی ہے اورتمام تردستاویزات بینک کے ذریعے ملتے ہیں۔